نئی دہلی: پاکستانی دفتر خارجہ نے جمعرات کو کہا کہ وہ نئی دہلی میں اپنے ہائی کمیشن میں ایک پاکستانی اہلکار کے ذریعہ غیر مہذب سلوک کے واقعہ کی رپورٹس کو دیکھ رہا ہے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ان کے تمام سفارتی عملے کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے آپ کو پیشہ ورانہ انداز میں پیش کریں، ہم تمام ویزا اور قونصلر درخواست دہندگان کے ساتھ مناسب آداب اور برتاؤ کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بیان بھارتی میڈیا میں آنے والی رپورٹس کے حوالے سے میڈیا کے سوالات کے جواب میں دیا۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان ممتاز بلوچ نے کہا کہ تمام عوامی شکایات کے ازالے کے لیے مضبوط طریقہ کار موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے مشنز پر آنے والے افراد کے ساتھ بدسلوکی کے لیے زیرو ٹولرینس ہے، اب جب ہم اس کیس کو دیکھ رہے ہیں، تو ہم اس کے وقت اور اس مسئلہ کے اٹھائے جانے کے انداز پر حیران ہیں۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے مشنز کا دورہ کرنے والے افراد کے ساتھ بدسلوکی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Molestation by Pakistan Embassy Staff پنجاب کی خاتون کا پاکستانی سفارتی عملے پر جنسی ہراسانی کا الزام
دراصل پاکستان یہ ردعمل اس خبر کے بعد سامنے آیا ہے جس خبر میں پنجاب کی ایک خاتون پروفیسر نے دہلی میں پاکستانی مشن کے کچھ عملے کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات عائد کیے ہیں۔ مبینہ طور پر یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ نئی دہلی کے دفتر میں ویزا کے لیے درخواست دینے گئی تھیں۔ رپورٹس کے مطابق خاتون نے بتایا کہ وہ پہلے مارچ 2021 اور پھر جون 2022 میں پاکستانی ہائی کمیشن گئی تھیں۔