کابل: افغانستان کے خارجہ امور کے محکمے کے مطابق 208 افغان قیدیوں کو پاکستانی جیل سے رہا کر کے گھر واپس بھیج دیا گیا ہے۔ خامہ پریس کی رپورٹ کے مطابق افغان محکمہ خارجہ امور کےنے مزید بتایا کہ اسلام آباد میں افغان سفارتخانہ اور کراچی میں افغان قونصلیٹ جنرل نے زیر حراست افراد کی رہائی کے لیے مل کر کام کیا اور تمام قیدیوں کو عبوری حکومت کی مالی معاونت سے کابل منتقل کیا گیا۔
افغان ڈاسپورا نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 10 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین طالبان اور اسلام آباد کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں۔ افغان کئی دہائیوں سے اپنے گھروں سے اس وقت راہ فرار اختیار کرتے رہے ہیں، جب بھی ملک میں جنگ بھڑکتی یا ملک کسی دوسرے تنازعات میں جاتا اور سرد جنگ کے عروج کے ساتھ ساتھ طالبان کی واپسی ہوتی ہے۔ افغان مہاجرین سب سے پہلے پاکستان کی جانب رواں ہوتے اور پھر کچھ ایران میں پناہ تلاش کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ 15 اگست 2021 کو افغانستان میں طالبان کی حکومت کی واپسی کے بعد سے، 6,00,000 سے زیادہ افغان پاکستان فرار ہو چکے ہیں، جس میں 40 لاکھ کے قریب موجودہ افغان مہاجرین کا اضافہ ہوا ہے، جن میں سے صرف 1.32 ملین افراد اقوام متحدہ کے UNHCR میں رجسٹرڈ تھے۔ خامہ پریس کے مطابق، مارچ کے اوائل میں، 2,000 سے زائد افغان مہاجرین ایران اور پاکستان سے اپنی قوم کو واپس آئے تھے، طالبان نے مہاجرین سے وطن واپسی کے محکمے کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
خامہ پریس کی رپورٹ کے مطابق، ٹویٹر پر پناہ گزینوں اور وطن واپسی کے محکمے نے ہفتے کے روز کہا کہ ایران سے 1,851 افغان مہاجرین اور 331 دیگر پاکستان سے اسپن بولدک اور اسلام قلعہ کراسنگ پوائنٹس کے ذریعے وطن واپس آئے۔ محکمہ کے مطابق 331 مہاجرین میں سے 70 پاکستانی جیلوں سے رہا ہوئے۔خامہ پریس کی خبر کے مطابق، قبل ازیں، پاکستان ہیومن رائٹس کمیشن اور اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے حکومت پاکستان پر افغان شہریوں کے ساتھ حسن سلوک کرنے پر زور دیا۔