ETV Bharat / international

Pakistan Economy پاکستان کمزور معیشت کی وجہ سے سفارت خانوں کے ملازمین کو تنخواہ ادا کرنے میں ناکام

بگڑتے ہوئے مالیاتی بحران کے درمیان، پاکستان گزشتہ تین ماہ سے بعض سفارتی مشنوں میں کے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔ امریکہ اور ہانگ کانگ میں کام کرنے والے پاکستان کے پریس اٹیچیس کے ساتھ ساتھ سنگاپور میں تعینات پریس کونسلرز جون سے بغیر تنخواہ کے زندگی گزارنے کو مجبور ہیں۔Pakistan's dollar Liquidity Crunch

Pakistan's dollar Liquidity Crunch
Pakistan's dollar Liquidity Crunch
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 15, 2023, 11:20 AM IST

اسلام آباد (پاکستان) : دی نیوز انٹرنیشنل اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وزارت خزانہ ملک میں ڈالر کی لیکویڈیٹی بحران کی وجہ سے گزشتہ تین ماہ سے بعض سفارتی مشنز میں کام کرنے والے عملے کی تنخواہیں ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔دی نیوز انٹرنیشنل، پاکستان میں انگریزی زبان کے سب سے بڑے اخبارات میں سے ایک ہے۔اخبار کے مطابق امریکہ اور ہانگ کانگ میں کام کرنے والے پاکستان کے پریس اٹیچیس کے ساتھ ساتھ سنگاپور میں تعینات پریس کونسلرز جون سے بغیر تنخواہ کے زندگی گزارنے کو مجبور ہیں۔۔ پاکستان کی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ ملک کی زرمبادلہ کی حدیں پہلے ہی ختم ہو چکی ہیں۔ اس لیے ان کی تنخواہیں رواں ماہ تک جاری نہیں کی جا سکتیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ واشنگٹن، ہانگ کانگ اور سنگاپور کے انتہائی مہنگے شہروں میں کام کرنے والے اہلکاروں کو چار ماہ تک بغیر تنخواہ کے کام کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی معیشت بحران کا شکار، روپیہ کی قدر میں تاریخی گراوٹ

اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز انٹرنیشنل کو بتایا کہ: "واشنگٹن، ڈی سی، اور ہانگ کانگ میں کام کرنے والے پریس اٹیچس کے ساتھ ساتھ سنگاپور میں تعینات پریس کونسلر جون سے تنخواہ کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں۔" قصور وزارت اطلاعات کا بھی ہے جس نے زرمبادلہ کی مد میں فنڈز مختص کیے جو کہ اصل ضروریات کے مطابق نہیں ہے۔

یہ مسئلہ گزشتہ مالی سال 2022-23 میں بھی سامنے آیا تھا لیکن اس وقت کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں ملازمین کے لیے سپلیمنٹری گرانٹ/ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کے ذریعے تنخواہوں کی فراہمی کی منظوری دی تھی۔وہیں، ایک ذرائع نے بتایا کہ تںخواہ سے محروم ملازمین کو اسکولوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اس ماہ فیس ادا نہیں کی گئی تو ان کے بچوں کو امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

اسلام آباد (پاکستان) : دی نیوز انٹرنیشنل اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وزارت خزانہ ملک میں ڈالر کی لیکویڈیٹی بحران کی وجہ سے گزشتہ تین ماہ سے بعض سفارتی مشنز میں کام کرنے والے عملے کی تنخواہیں ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔دی نیوز انٹرنیشنل، پاکستان میں انگریزی زبان کے سب سے بڑے اخبارات میں سے ایک ہے۔اخبار کے مطابق امریکہ اور ہانگ کانگ میں کام کرنے والے پاکستان کے پریس اٹیچیس کے ساتھ ساتھ سنگاپور میں تعینات پریس کونسلرز جون سے بغیر تنخواہ کے زندگی گزارنے کو مجبور ہیں۔۔ پاکستان کی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ ملک کی زرمبادلہ کی حدیں پہلے ہی ختم ہو چکی ہیں۔ اس لیے ان کی تنخواہیں رواں ماہ تک جاری نہیں کی جا سکتیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ واشنگٹن، ہانگ کانگ اور سنگاپور کے انتہائی مہنگے شہروں میں کام کرنے والے اہلکاروں کو چار ماہ تک بغیر تنخواہ کے کام کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی معیشت بحران کا شکار، روپیہ کی قدر میں تاریخی گراوٹ

اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز انٹرنیشنل کو بتایا کہ: "واشنگٹن، ڈی سی، اور ہانگ کانگ میں کام کرنے والے پریس اٹیچس کے ساتھ ساتھ سنگاپور میں تعینات پریس کونسلر جون سے تنخواہ کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں۔" قصور وزارت اطلاعات کا بھی ہے جس نے زرمبادلہ کی مد میں فنڈز مختص کیے جو کہ اصل ضروریات کے مطابق نہیں ہے۔

یہ مسئلہ گزشتہ مالی سال 2022-23 میں بھی سامنے آیا تھا لیکن اس وقت کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں ملازمین کے لیے سپلیمنٹری گرانٹ/ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کے ذریعے تنخواہوں کی فراہمی کی منظوری دی تھی۔وہیں، ایک ذرائع نے بتایا کہ تںخواہ سے محروم ملازمین کو اسکولوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اس ماہ فیس ادا نہیں کی گئی تو ان کے بچوں کو امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.