پاکستان نے کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کو دہلی کی ایک عدالت کی طرف سے جموں و کشمیر میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کے لیے مالی امداد فراہم کرنے کے معاملے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کی مذمت کی ہے۔ Pakistan Condemns Conviction of Yasin Malik خیال رہے کہ حریت اور کالعدم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے رہنما یاسین ملک کو جمعرات کو 2017 کے ایک مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا تھا۔ اس وقت وہ دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے جمعرات کو کہا، "حریت رہنما یاسین ملک کو 2017 میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی طرف سے درج کیے گئے ایک من گھڑت مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا ہے۔" وزارت نے کہا، "ممکنہ طور پر، یکطرفہ کیس نے نہ صرف یاسین ملک کو انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ اور شہری اور سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فرضی الزامات میں قصوروار ٹھہرایا ہے، بلکہ پاکستان کے بارے میں بے بنیاد الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔ پاکستان نے بھارت کے انچارج ہائی کمشنر (چارج ڈی افیئر) کو وزارت خارجہ میں طلب کیا اور ملک کے خلاف لگائے گئے من گھڑت الزامات کی سخت مذمت کرتے ہوئے ایک اعتراضی خط بھی پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: NIA Court To Decide Yasin Malik's Fate Today: یاسین ملک کی سزا کا تعین 25 مئی سے شروع ہوگا