اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فلیپو نے کہا کہ واقعہ کے وقت کشتی لیبیا سے تارکین وطن کو لے کر جا رہی تھی۔ انہوں نے اتوار کو ٹوئٹ کیا۔ "بحیرہ روم میں ایک اور سانحے میں 90 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ یوکرین نے اپنی عظمت اور صلاحیت کا ثبوت دیا ہے۔ 40 لاکھ پناہ گزینوں کو پناہ فراہم کرنے کے لیے اب اس بات پر غور کرنے کی اشد ضرورت ہے کہ دوسرے مہاجرین اور تارکین وطن پر اس کا اطلاق کیسے کیا جائے جو ان کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔ گروپ نے اتوار کو ٹویٹ کیا کہ مہاجرین کو لے جانے والی کشتی "کئی دن پہلے" لیبیا سے روانہ ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
سویز نہر: بحری ٹریفک جام میں 150 سے زائد جہاز پھنسے
"کمرشل ٹینکر الجیریا 1 آج صبح صرف چار لوگوں کو بچانے میں کامیاب رہا۔ اس میں 100 لوگ سوار تھے۔ امدادی گروپ نے بقیہ کوتارکین وطن کو محفوظ مقام تک پہنچانے کے لیے اٹلی اور مالٹا سے مدد کی اپیل کی ہے‘‘۔
یو این آئی/ اسپوتنک