ETV Bharat / international

Al-Aqsa Storm حالیہ کشیدہ صورتحال اور فلسطینیوں کے خلاف تشدد کا ذمہ دار صرف اسرائیل: عرب ممالک - فلسطین اسرائیل جنگ پر عرب ممالک کے رہنما

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تازہ ترین جنگ پر مختلف عرب ممالک کے رہنماؤں نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے جنگ رکوانے کا مطالبہ کیا ہے Arab leaders reacted on Israel-Palestine Tension

Al-Aqsa Storm
Al-Aqsa Storm
author img

By UNI (United News of India)

Published : Oct 8, 2023, 9:01 AM IST

دوحہ: قطر نے اسرائیل فلسطین کشیدہ صورت حال کی مذمت کرتے ہوئے تمام تر ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی ہے۔ ایک بیان میں قطری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ حالیہ کشیدہ صورت حال اور تشدد کا ذمہ دار صرف اسرائیل ہے، حالیہ کشیدگی میں فریقین سے تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔ قطری وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا ہےکہ عالمی برادری اسرائیل کو ان واقعات کا بہانہ بنا کر فلسطینیوں پر جنگ مسلط کرنے سے روکے۔

اس حوالے سے سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ فلسطین کی غیر معمولی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، فلسطین اسرائیل کشیدگی میں متعدد محاذوں پر تشدد کے واقعات ہوئے ہیں، فریقین سے تشدد فوری روکنےکا مطالبہ کرتے ہیں۔ سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ فریقین شہریوں کے تحفظ کا خیال رکھیں اور تحمل سےکام لیں، سعودی عرب نے پہلے ہی فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیوں کے تباہ کن نتائج سے خبردار کردیا تھا۔ سعودی وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا ہےکہ عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں نبھانے اور امن کے لیے دو ریاستی حل پر کام کرے، دو ریاستی حل ہی خطے میں سلامتی، امن اور شہریوں کی حفاظت کا ضامن ہے۔

اس معاملے پر ایک بیان میں ایرانی وزارت خارجہ نےکہا ہےکہ حماس کے اسرائیل پر حملے فلسطینیوں کے پر اعتماد ہونےکا مظہر ہیں، حماس کے آپریشن میں سرپرائز اور دیگر مشترکہ طریقے استعمال کیےگئے۔ ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ حماس کے آپریشن کا طریقہ کار قابضین کے خلاف فلسطینی عوام کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔

عمان نے مطالبہ کیا ہےکہ اسرائیل اور فلسطین زیادہ سے زیادہ تحمل سےکام لیں، بین الاقوامی برادری اسرائیل اور فلسطین میں کشیدگی رکوانےکی کوشش کرے۔ عمان نےکہا ہےکہ بین الاقوامی برادری عالمی قوانین کے تحت کشیدگی رکوائے۔

مزید پڑھیں: حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کا جوابی حملہ، 198 فلسطینی جاں بحق

خیال رہے کہ ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 5000 راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے جاری ہیں جس میں صیہونی فوجیوں سمیت 300 سے زائد اسرائیلی ہلاک، سینکڑوں زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیے گئے۔ امریکی میڈیا کے مطابق حماس کے ملٹری ونگ نے اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصی فلڈ کا اعلان کرتے ہوئے آج صبح 5 ہزار راکٹ فائر کیے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی، غزہ سے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ حملے ہوئے، غزہ سے راکٹ حملوں کے بعد تل ابیب سمیت پورے اسرائیل میں جنگ کے سائرن گونج اٹھے۔ جواب میں اسرائیل نے بھی غزہ پر فضائی حملےکیے ہیں جن میں 200 سے زائد فلسطینی جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

یو این آئی

دوحہ: قطر نے اسرائیل فلسطین کشیدہ صورت حال کی مذمت کرتے ہوئے تمام تر ذمہ داری اسرائیل پر عائد کی ہے۔ ایک بیان میں قطری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ حالیہ کشیدہ صورت حال اور تشدد کا ذمہ دار صرف اسرائیل ہے، حالیہ کشیدگی میں فریقین سے تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔ قطری وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا ہےکہ عالمی برادری اسرائیل کو ان واقعات کا بہانہ بنا کر فلسطینیوں پر جنگ مسلط کرنے سے روکے۔

اس حوالے سے سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ فلسطین کی غیر معمولی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، فلسطین اسرائیل کشیدگی میں متعدد محاذوں پر تشدد کے واقعات ہوئے ہیں، فریقین سے تشدد فوری روکنےکا مطالبہ کرتے ہیں۔ سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ فریقین شہریوں کے تحفظ کا خیال رکھیں اور تحمل سےکام لیں، سعودی عرب نے پہلے ہی فلسطینیوں کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیوں کے تباہ کن نتائج سے خبردار کردیا تھا۔ سعودی وزارت خارجہ نے مطالبہ کیا ہےکہ عالمی برادری اپنی ذمہ داریاں نبھانے اور امن کے لیے دو ریاستی حل پر کام کرے، دو ریاستی حل ہی خطے میں سلامتی، امن اور شہریوں کی حفاظت کا ضامن ہے۔

اس معاملے پر ایک بیان میں ایرانی وزارت خارجہ نےکہا ہےکہ حماس کے اسرائیل پر حملے فلسطینیوں کے پر اعتماد ہونےکا مظہر ہیں، حماس کے آپریشن میں سرپرائز اور دیگر مشترکہ طریقے استعمال کیےگئے۔ ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ حماس کے آپریشن کا طریقہ کار قابضین کے خلاف فلسطینی عوام کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔

عمان نے مطالبہ کیا ہےکہ اسرائیل اور فلسطین زیادہ سے زیادہ تحمل سےکام لیں، بین الاقوامی برادری اسرائیل اور فلسطین میں کشیدگی رکوانےکی کوشش کرے۔ عمان نےکہا ہےکہ بین الاقوامی برادری عالمی قوانین کے تحت کشیدگی رکوائے۔

مزید پڑھیں: حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کا جوابی حملہ، 198 فلسطینی جاں بحق

خیال رہے کہ ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 5000 راکٹ فائر کیے گئے جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے جاری ہیں جس میں صیہونی فوجیوں سمیت 300 سے زائد اسرائیلی ہلاک، سینکڑوں زخمی اور درجنوں یرغمال بنالیے گئے۔ امریکی میڈیا کے مطابق حماس کے ملٹری ونگ نے اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصی فلڈ کا اعلان کرتے ہوئے آج صبح 5 ہزار راکٹ فائر کیے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی، غزہ سے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ حملے ہوئے، غزہ سے راکٹ حملوں کے بعد تل ابیب سمیت پورے اسرائیل میں جنگ کے سائرن گونج اٹھے۔ جواب میں اسرائیل نے بھی غزہ پر فضائی حملےکیے ہیں جن میں 200 سے زائد فلسطینی جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.