اوسلو: ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں فائرنگ Mass Shooting in Norway کے الزام میں ہفتہ کے روز ایرانی نژاد شہری کو قتل، اقدام قتل اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق آج مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے ملک کے دارالحکومت کے پرانے شہر میں دو نائٹ کلبوں کے باہر فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 14 دیگر زخمی ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق یہ فائرنگ ایک مشہور ایل جی بی ٹی کیو پلس لندن پب اور ہیر نلسن جیز کلب کے قریب ہوئی۔ اس کے بعد پولیس کے مشورے کے بعد ہفتہ کو ہونے والی شہر کی سالانہ پرائیڈ پریڈ کو منسوخ کر دیا گیا۔ اوسلو پرائیڈ ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا گیا کہ "ہم جلد ہی سالانہ پرائیڈ پریڈ کے ساتھ دوبارہ فخر محسوس کریں گے، لیکن آج ہم گھر سے اپنے فخر کی تقریبات کا اشتراک کریں گے۔"
یہ بھی پڑھیں:
Mass Shooting in Norway: ناروے کے نائٹ کلب میں فائرنگ سے دو افراد ہلاک، متعدد زخمی
پولیس نے کہا کہ ایک مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس واقعہ کو دہشت گردانہ کارروائی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مشتبہ شخص کا تعلق ایران سے ہے اور وہ اس وقت ناروے کا شہری ہے۔ اس پر قتل، اقدام قتل اور دہشت گردانہ حملے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم جوناس گہر اسٹور نے واقعہ کو "معصوم لوگوں پر ہولناک اور چونکا دینے والا حملہ" قرار دیا۔ (یو این آئی)