نئی دہلی: قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اور دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے پیر کو اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح دونوں ممالک سمندری، فوجی اور ایرو اسپیس شعبوں میں مخصوص ٹیکنالوجیز کے تعلق سے اپنے تعاون کو بڑھا سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ کے دوران 'میک ان انڈیا' اور 'آتم نر بھر بھارت' کے اقدامات کے عین مطابق ٹیکنالوجی کی وسیع تر منتقلی، مشترکہ پروڈکشن اور مقامی سطح پر صلاحیت سازی پر بھی زور دیا گیا۔
ڈووال اور اتوار سے دو روزہ دورے پر آئے لائیڈ آسٹن نے بحر ہند کے علاقے میں بحری سلامتی سمیت دو طرفہ، علاقائی اور متعلقہ عالمی امور پر بھی تفصیلی بات چیت کی۔ قومی سلامتی کے مشیر نے سلامتی کے مشترکہ مفادات اور مقاصد کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کو پیش کیا جس میں وسیع تر بحری تعاون کے تعلق سے انکے خیالات شامل ہیں۔ ڈوواال اور آسٹن کے درمیان ہونے والی بات چیت میں سپلائی کے قابل اعتماد ذرائع، لچکدار سپلائی چینز اور صنعت سے صنعت کی وسیع تر شراکت داری پر توجہ مرکوز کی گئی۔
اس بات پر زور دیا گیا کہ مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیاء اور ہند-بحرالکاہل کے مختلف خطوں کے ممالک کو اپنی قومی ترجیحات کے مطابق کام کرنے کی آزادی کو برقرار رکھنے کے قابل ہونا چاہیے اور انہیں ناقص انتخاب پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے۔ اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ مکمل حکومتی کوششوں بشمول عوام سے عوام اور سماجی تعلقات کے ذریعے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی اختیار کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
- امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کی راج ناتھ سنگھ کے ساتھ دو طرفہ بات چیت
- امریکی دفاعی سیکریٹری لائیڈ آسٹن بھارت کے دورے پر
آسٹن نے ہند-بحرالکاہل خطے میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے امریکہ اور ہندوستان کی شراکت داری کی مرکزیت کو واضح کیا۔ سمندری علاقے میں چین کی جانب سے بڑھتے ہوئے دعوے اور جارحیت کے پیش نظر یہ خصوصی اہمیت کاحامل ہے۔ اس ماہ کے آخر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ کے سرکاری دورے سے چند ہفتے پہلے آسٹن بھارت کے دورے پر آئے ہیں۔ (یو این آئی)