ETV Bharat / international

North Korea Tests Ballistic Missile امریکہ، جنوبی کوریا کی فوجی مشقوں سے قبل شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل تجربہ

author img

By

Published : Sep 26, 2022, 8:36 PM IST

جنوبی کوریا اور امریکی افواج کی مشترکہ فوجی مشقوں اور امریکی نائب صدر کملا ہیرس کے دورے سے قبل شمالی کوریا نے اپنے مشرقی ساحل سے سمندر کی جانب ایک بیلسٹک میزائل داغا ہے۔ جنوبی کوریا کی قومی سلامتی کونسل نے اس واقعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کا ایک غیر منصفانہ عمل قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی۔ North Korea tests ballistic missile

North Korea tests ballistic missile
شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ

پیونگ یانگ: غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی فوج نے کہا کہ یہ ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل تھا جو شمالی پیونگ یان صوبے کے علاقے تائیچون کے قریب مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے سے قبل داغا گیا، اس نے 60 کلومیٹر کی بلندی پر تقریباً 600 کلومیٹر (373 میل) دور تک پرواز کی۔ جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے ایک بیان میں کہا کہ ’شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ ایک سنگین اشتعال انگیزی ہے جس سے جنوبی کوریا اور عالمی برادری کے امن و سلامتی کو خطرہ ہے‘۔North Korea tests ballistic missile

جنوبی کوریا کی قومی سلامتی کونسل نے واقعے کے ردعمل میں ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔ جنوبی کوریا کی قومی سلامتی کونسل نے اس واقعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کا ایک غیر منصفانہ عمل قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی۔ جاپان کے وزیر دفاع یاسوکازو ہمادا نے کہا کہ اندازاً یہ میزائل 50 کلومیٹر اونچائی تک پہنچا، یہ جاپان کے خصوصی اقتصادی زون سے باہر گرا ہے اور جہاز رانی یا ایئر ٹریفک میں مسائل کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں شمالی کوریا کی طرف سے تجربہ کیے گئے بہت سے کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو پرواز کے دوران میزائل ڈیفنس سے بچنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یاسوکازو ہمادا نے کہا کہ ’اگر حالیہ برسوں میں شمالی کوریا کی جانب سے ایسے میزائلوں کے تجربات میں کروز میزائلوں کے تجربات کو بھی شمار کیا جائے تو یہ 19واں تجربہ ہے جو کہ ایک غیر معمولی تعداد ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کی یہ کارروائی ہمارے ملک، خطے اور عالمی برادری کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور یوکرین کے حملے کے بعد ایسا کرنا ناقابل معافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان نے بیجنگ میں شمالی کوریا کے سفارت خانے کے ذریعے اپنا احتجاج درج کرا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: North Korea on Defense System: شمالی کوریا نے انتہائی جارحانہ ہتھیار بنانے کا عہد کیا

خیال رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے یہ تجربہ جوہری صلاحیت کے حامل امریکی طیارہ بردار بحری بیڑا ’یو ایس ایس رونالڈ ریگن‘ کے جنوبی کوریائی افواج کے ساتھ 26 سے 29 ستمبر تک 4 روزہ مشترکہ مشقوں میں حصہ لینے کے لیے آمد کے بعد اور رواں ہفتے کملا ہیرس کے جنوبی کوریا کے طے شدہ دورے سے قبل کیا گیا ہے۔ رواں برس شمالی کوریا کی جانب سے غیر معمولی تعداد میں میزائل تجربات کیے جانے کے بعد امریکہ اور جنوبی کوریا نے کہا تھا کہ وہ شمالی کوریا کو باز رکھنے کے لیے مشترکہ مشقوں اور فوجی طاقت کے مظاہرے کو فروغ دیں گے۔ (یو این آئی)

پیونگ یانگ: غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی فوج نے کہا کہ یہ ایک مختصر فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل تھا جو شمالی پیونگ یان صوبے کے علاقے تائیچون کے قریب مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے سے قبل داغا گیا، اس نے 60 کلومیٹر کی بلندی پر تقریباً 600 کلومیٹر (373 میل) دور تک پرواز کی۔ جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے ایک بیان میں کہا کہ ’شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا تجربہ ایک سنگین اشتعال انگیزی ہے جس سے جنوبی کوریا اور عالمی برادری کے امن و سلامتی کو خطرہ ہے‘۔North Korea tests ballistic missile

جنوبی کوریا کی قومی سلامتی کونسل نے واقعے کے ردعمل میں ممکنہ اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔ جنوبی کوریا کی قومی سلامتی کونسل نے اس واقعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کا ایک غیر منصفانہ عمل قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی۔ جاپان کے وزیر دفاع یاسوکازو ہمادا نے کہا کہ اندازاً یہ میزائل 50 کلومیٹر اونچائی تک پہنچا، یہ جاپان کے خصوصی اقتصادی زون سے باہر گرا ہے اور جہاز رانی یا ایئر ٹریفک میں مسائل کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں شمالی کوریا کی طرف سے تجربہ کیے گئے بہت سے کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو پرواز کے دوران میزائل ڈیفنس سے بچنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یاسوکازو ہمادا نے کہا کہ ’اگر حالیہ برسوں میں شمالی کوریا کی جانب سے ایسے میزائلوں کے تجربات میں کروز میزائلوں کے تجربات کو بھی شمار کیا جائے تو یہ 19واں تجربہ ہے جو کہ ایک غیر معمولی تعداد ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کی یہ کارروائی ہمارے ملک، خطے اور عالمی برادری کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور یوکرین کے حملے کے بعد ایسا کرنا ناقابل معافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان نے بیجنگ میں شمالی کوریا کے سفارت خانے کے ذریعے اپنا احتجاج درج کرا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: North Korea on Defense System: شمالی کوریا نے انتہائی جارحانہ ہتھیار بنانے کا عہد کیا

خیال رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے یہ تجربہ جوہری صلاحیت کے حامل امریکی طیارہ بردار بحری بیڑا ’یو ایس ایس رونالڈ ریگن‘ کے جنوبی کوریائی افواج کے ساتھ 26 سے 29 ستمبر تک 4 روزہ مشترکہ مشقوں میں حصہ لینے کے لیے آمد کے بعد اور رواں ہفتے کملا ہیرس کے جنوبی کوریا کے طے شدہ دورے سے قبل کیا گیا ہے۔ رواں برس شمالی کوریا کی جانب سے غیر معمولی تعداد میں میزائل تجربات کیے جانے کے بعد امریکہ اور جنوبی کوریا نے کہا تھا کہ وہ شمالی کوریا کو باز رکھنے کے لیے مشترکہ مشقوں اور فوجی طاقت کے مظاہرے کو فروغ دیں گے۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.