اسلام آباد: پاکستان کے نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر (این ایف آر سی سی) نے کہا ہے کہ ملک میں خوراک کی کوئی قلت نہیں ہے اور ملک میں بنیادی غذائی اشیاء دستیاب ہیں۔ این ایف آر سی سی نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ اگلے 6 مہینوں کے لیے گندم کا بہت بڑا ذخیرہ دستیاب ہے اس کے ساتھ اسٹریٹجک ذخیرہ بھی ہے جو اگلی کٹائی کے سیزن تک کافی ہے۔ Pakistan NFRCC on Pakistan Food Shortage
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال ٹماٹر کی بہت زیادہ فصل کاشت کی گئی تھی جو کہ ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی تھی، اسی طرح 75 لاکھ ٹن آلو کی پیداوار ہوئی جبکہ مجموعی ضرورت 42 لاکھ ٹن تھی۔ بیان میں کہا گیا کہ ایران اور افغانستان سے ٹماٹر اور پیاز کی درآمد زیر عمل ہے اس صورتحال میں حکومت نے تمام ڈیوٹی ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ این ایف آر سی سی کا کہنا ہے کہ ملک میں چاول کی ضروریات کو موجودہ ذخائرہ کے ذریعے آسانی سے رواں برس دسمبر تک پورا کیا جا سکتا ہے جبکہ فصل کی اگلی اگائی کی موسم اکتوبر میں شروع ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: UN on Afghanistan Food Supply پاکستان میں سیلاب سے افغانستان تک خوراک کی ترسیل کو خطرہ، اقوامِ متحدہ
نیشنل ڈزاسٹر مینجمینٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق پاکستان میں حالیہ مہینوں میں ہونے والی طویل مون سون بارشیں اوسط سے تین گنا زیادہ ہوئی ہیں جس کی وجہ سے انتہا درجے کا سیلاب آیا اور اس کے نتجیے میں جون سے اب تک ایک ہزار 606 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
یو این آئی