کولمبو: بھارت میں سردی زکام کے لئے بنے سیرپ کے استعمال سےمغربی افریقہ کے شہر گامبیا میں 60 سے زیادہ بچوں کی موت پر جمعہ کوتبصرہ کرتے ہوئے سری لنکا کے وزیر صحت کیہیلیا رامبوکیلا نے کہا کہ کف سیرپ کو سری لنکا نےبھارت سے نہ درآمد کیا ہے اور نہ ہی عطیہ کیا گیا ہے۔Sri Lanka On Indian Cough Syrup
ڈیلی مرر نے مسٹر رامبوکیلا کے حوالے سے بتایا کہ نیشنل ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (این ایم آر اے)، اسٹیٹ فارماسیوٹیکل کارپوریشن (ایس پی سی) اور میڈیکل سپلائی کے محکمے نے تصدیق کی ہے کہ کھانسی کا شربت ملک کو درآمد یا عطیہ نہیں کیا گیا تھا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے کوفیکس مالن ، مکاف،اورمیگرپ این کولڈ سیرپ پرایک طبی مصنوعات کا الرٹ جاری کیا ہے۔ گیمبیا میں بچوں کو ان سیرپوں کے استعمال سے گردے کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اب تک 66 بچوں کی موت ان شربتوں کو پینے کی وجہ سے بتائی جا رہی ہے۔ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے مطابق یہ سیرپ بھارت کمپنی میڈن فارماسیوٹیکلز نے تیار کیے ہیں، جو اپنی مصنوعات کی حفاظت کی ضمانت دینے میں ناکام رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Indian Cough Syrup بھارت میں بنائے گئے سیرپ پینے سے گیمبیا میں 66 بچے کی موت، سیرپ کی تحقیقات شروع
یو این آئی