ابوجا: نائیجریا کے صدر بولاتی نوبو نے ملک میں خوراک کی حفاظت کو خطرے ڈالنے والی افراط زر کی وجہ سے ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ صدر کے ترجمان ڈیلے الاکے نے ابوجا کی راجدھانی میں ایک پریس کانفرنس میں یہ انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر خوراک کی اضافہ ہوتی قیمت اور یہ شہریوں کو کیسے متاثر کرتا ہے، اس سے ناواقف نہیں ہے۔ ملک کے تمام حصوں میں سب سے زیادہ شہری اس مسائل سے پریشان ہو رہے ہیں۔
شماریات کے قومی بیورو کے اعداد سے پتہ چلا ہے کہ نائجیریا میں ہیڈلائن افراط زر کی شرح جنوری 2021 سے کافی اونچی بنی ہوئی ہے۔ مئی میں یہ اضافہ ہوکر 22.41 فیصد ہوگیا۔ آلوک نے کہا کہ حکومت افراط زر کو الٹنے اور عام نائجریائی لوگوں کو مستقبل میں کفایتی کھانے کی اشیاء کی بغیر رکے فراہمی کرنے کی گارنٹی دینے کے لئے کئی طریقے لاگو کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ خوراک کے تحفظ پر صدر کے ایمرجنسی اعلان کا مقصد بحران کو کم کرنے کے لئے دستیاب تمام وسائل کو اکٹھا کرنا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، حکومت ایندھن سبسڈی ختم ہونے کے بعد بچائے گئے کچھ پیسے کا استعمال کم مدت میں زرعی شعبہ میں تبدیلی کے لئے اسکیم بنا رہی ہے۔ وہ درمیانی اور طویل مدت میں آگے کے مداخلت اور حل بھی پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سبسڈی ہٹانے کے اثر کو کم کرنے کے لئے کسانوں اور خاندانوں کو فوری طور پر کھاد اور اناج جاری کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ صدر نے وزارت زراعت اور وزارت آبی وسائل کو زرعی زمین کی مناسب آبپاشی یقینی کرنے اور پورے سال خوراک کی پیداوار کو یقینی کرنے کے لئے بھر پور تعاون کرنے کی بھی ہدایت دی۔ قابل ذکر ہے کہ نائیجریا زرعی شعبہ میں کئی چیلنجوں سے گزر رہا ہے، جن میں کسان کی جدوجہد، موسمیاتی تبدیلی کی کمی، جدید زرعی تکنیکوں تک محدود پہنچ اور کیڑے اور بیماریوں کے اضافہ ہوتے خطرے شامل ہیں۔ اس سے خوراک کی پیداوار کافی متاثر ہوئی ہے اور خوراک کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ (یو این آئی)