ETV Bharat / international

Iran Supreme Leader niece arrested حکومت کی تنقید کرنے پر ایران کے سپریم لیڈر کی بھانجی گرفتار - مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاک

ایرانی حکومت کی مذمت کرنے پر سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کی بھانجی فریدہ مراد خانی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ فریدہ مراد خانی کے بھائی محمود مراد خانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تصدیق کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ان کی بہن کو بدھ کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ان کو پراسیکیوٹر کے دفتر طلب کیا گیا تھا۔Iran Supreme Leader niece arrested

niece of Iran's Supreme Leader arrested for condemning the government
حکومت کی تنقید کرنے پر ایران کے سپریم لیڈر کی بھانجی گرفتار
author img

By

Published : Nov 28, 2022, 9:01 PM IST

تہران: ایرانی حکام نے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی بھانجی فریدہ مراد خانی کو ایک ویڈیو ریکارڈ کرنے کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔ جس ویڈیو میں انھوں نے اپنے ماموں کی قیادت میں ایرانی حکام کو قاتل اور بچوں کو مارنے والی حکومت قرار دیا تھا۔ فریدہ مراد خانی کے بھائی محمود مراد خانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تصدیق کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ان کی بہن کو بدھ کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ان کو پراسیکیوٹر کے دفتر طلب کیا گیا تھا۔ Iran Supreme Leader niece arrested

فریدہ مرادخانی نے ویڈیو میں ایرانیوں کو واضح مظالم کا نشانے بنانے کی مذمت کی اور اس حوالے سے عالمی برادری کی جانب سے کچھ نہ کرنے پر تنقید بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو آزاد کریں، ہمارے ساتھ آئیں اور اپنی حکومت کو کہیں کہ قاتلوں اور بچوں کو مارنے والے دور کی حمایت کرنا ختم کریں۔

فریدہ مرادخانی کا تعلق اس خاندان کی شاخ سے ہے جو ایران کی مذہبی قیادت کی مخالفت کرتی رہی ہے اور وہ اس سے قبل بھی جیل جا چکی ہیں۔ ہفتے کو ان کے بھائی نے یوٹیوب پر ویڈیو پوسٹ کی، جس کا لنک ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا، جس میں فریدہ مرادخانی نے ایرانیوں کو ’واضح مظالم‘ کا نشانے بنانے کی مذمت کی اور اس حوالے سے عالمی برادری کی جانب سے کچھ نہ کرنے پر تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو آزاد کریں، ہمارے ساتھ آئیں اور اپنی حکومت کو کہیں کہ قاتلوں اور بچوں کو مارنے والے دور کی حمایت کرنا ختم کریں۔ یہ حکومت اپنے کسی مذہبی اصول کی وفادار نہیں ہے اور طاقت کے علاوہ کسی بھی قانون یا قاعدے کو نہیں جانتی ہے اور اپنی طاقت کو ہر ممکن طریقے سے برقرار رکھتی ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ویڈیو کب ریکارڈ کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Iran Human Rights Violations ایران میں انسانی حقوق سے متعلق یو این کی قرارداد منظور، بھارت کی ووٹنگ سے دوری

واضح رہے کہ ایران میں 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاک ہوجانے کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے خلاف ایرانی حکام کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی تازہ ترین معلومات کے مطابق، امینی کی موت کے بعد سے ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں کم از کم 40 بچے بھی شامل ہیں۔

تہران: ایرانی حکام نے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی بھانجی فریدہ مراد خانی کو ایک ویڈیو ریکارڈ کرنے کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔ جس ویڈیو میں انھوں نے اپنے ماموں کی قیادت میں ایرانی حکام کو قاتل اور بچوں کو مارنے والی حکومت قرار دیا تھا۔ فریدہ مراد خانی کے بھائی محمود مراد خانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر تصدیق کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ان کی بہن کو بدھ کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ان کو پراسیکیوٹر کے دفتر طلب کیا گیا تھا۔ Iran Supreme Leader niece arrested

فریدہ مرادخانی نے ویڈیو میں ایرانیوں کو واضح مظالم کا نشانے بنانے کی مذمت کی اور اس حوالے سے عالمی برادری کی جانب سے کچھ نہ کرنے پر تنقید بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو آزاد کریں، ہمارے ساتھ آئیں اور اپنی حکومت کو کہیں کہ قاتلوں اور بچوں کو مارنے والے دور کی حمایت کرنا ختم کریں۔

فریدہ مرادخانی کا تعلق اس خاندان کی شاخ سے ہے جو ایران کی مذہبی قیادت کی مخالفت کرتی رہی ہے اور وہ اس سے قبل بھی جیل جا چکی ہیں۔ ہفتے کو ان کے بھائی نے یوٹیوب پر ویڈیو پوسٹ کی، جس کا لنک ٹوئٹر پر شیئر کیا گیا، جس میں فریدہ مرادخانی نے ایرانیوں کو ’واضح مظالم‘ کا نشانے بنانے کی مذمت کی اور اس حوالے سے عالمی برادری کی جانب سے کچھ نہ کرنے پر تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو آزاد کریں، ہمارے ساتھ آئیں اور اپنی حکومت کو کہیں کہ قاتلوں اور بچوں کو مارنے والے دور کی حمایت کرنا ختم کریں۔ یہ حکومت اپنے کسی مذہبی اصول کی وفادار نہیں ہے اور طاقت کے علاوہ کسی بھی قانون یا قاعدے کو نہیں جانتی ہے اور اپنی طاقت کو ہر ممکن طریقے سے برقرار رکھتی ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ویڈیو کب ریکارڈ کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Iran Human Rights Violations ایران میں انسانی حقوق سے متعلق یو این کی قرارداد منظور، بھارت کی ووٹنگ سے دوری

واضح رہے کہ ایران میں 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاک ہوجانے کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے خلاف ایرانی حکام کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی تازہ ترین معلومات کے مطابق، امینی کی موت کے بعد سے ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں میں 300 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں کم از کم 40 بچے بھی شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.