ہیگ: نیدر لینڈ کی حکومت نے ہفتے کے روز کئی روسی سفارت کاروں کو جاسوسی کے الزام میں ملک بدر کرنے کا اعلان کیا۔ وزیر خارجہ ووپکے ہوکیسٹرا نے کہا کہ ماسکو میں ڈچ سفارت خانے میں کام کرنے والے سفارت کاروں کی تعداد کے مقابلے میں نیدر لینڈ ہیگ میں روس کے سفارت خانے میں زیادہ سفارت کاروں کو کام کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ حکومت نے کہا کہ اس نے ہیگ میں روسی سفارت خانے میں سفارت کاروں کی تعداد کو ماسکو میں ڈچ سفارت خانے میں موجود افراد کی تعداد کے برابر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روسی سفارت خانے کے تقریباً 10 ملازمین کو ہالینڈ چھوڑنا پڑے گا۔ روسی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا گیا تھا۔ ایمسٹرڈیم میں روسی تجارتی دفتر 21 فروری سے بند ہو جائے گا۔ سینٹ پیٹرزبرگ میں ڈچ قونصل خانہ بھی 20 فروری سے بند کر دیا جائے گا۔ ہوکیسٹرا نے کہا کہ ماسکو میں ڈچ سفارت خانہ کھلا رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سفارت خانوں کو مواصلاتی چینل کے طور پر کھلا رکھنا ضروری ہے، یہاں تک کہ اب روس کے ساتھ تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مشکل ہیں۔
روس کی آر آئی اے نووستی خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ نیدر لینڈ حکومت کے فیصلے کے بعد روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ نیدر لینڈ کے فیصلے کا جواب دے گا۔ روس کے یوکرین پر حملے کے فوراً بعد نیدر لینڈ نے مارچ 2022 میں 17 روسی سفارت کاروں کو مبینہ جاسوسی کے الزام میں ملک بدر کر دیا تھا۔ روس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 15 ڈچ سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا۔(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)