تہران: ایران کے پاسداران انقلاب کی بحری افواج نے پاناما کا جھنڈا لہرانے والے دو بحری جہازوں کو حراست میں لے لیا جو 15 لاکھ لیٹر ایندھن اسمگل کر رہے تھے۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی ’’تسنیم‘‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ جہاز گزشتہ چند دنوں کے اندر روکے گئے ہیں۔ دونوں جہازوں کا عملہ مختلف ممالک کے 37 افراد پر مشتمل ہے۔ گزشتہ مئی میں امریکی بحریہ نے کہا تھا کہ ایران نے آبنائے ہرمز میں پاناما کا جھنڈا لہرانے والے آئل ٹینکر کو پکڑ لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
امریکی بحریہ کے پانچویں بیڑے نے ایک بیان میں کہا کہ آئل ٹینکر کا نام "نیووی" ہے اور ایرانی پاسداران انقلاب نے ٹینکر کو قبضے میں لے لیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے آئل ٹینکر کو پلٹنے اور بندر عباس کے ایرانی ساحل کے قریب ایرانی علاقائی پانیوں کی طرف جانے پر مجبور کیا۔ ایرانی ایجنسی تسنیم نے ذرائع کا ذکر کیے بغیر کہا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی بحری افواج نے آبنائے ہرمز کے پانیوں میں ایک غیر قانونی غیر ملکی آئل ٹینکر کو حراست میں لے لیا۔
یاد رہے کہ اسی سال 18 جنوری چہار شنبہ کے دن یوروپی پارلیمنٹ نے یوروپی یونین سے انقلابی گارڈ کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس تنظیم پر ملک کے اندرونی مظاہرین پر جبر اور یوکرین میں استعمال کے لیے روس کی فوج کو ڈرون فراہم کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ گزشتہ سال ستمبر میں ایران میں کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی حراست میں ہلاکت کے بعد حکومت مخالف مظاہرے بڑے پیمانہ پر پھوٹ پڑے تھے۔ یوروپی پارلیمنٹ نے ایران کی سکیورٹی فورسز، جس میں طاقتور پاسداران انقلاب بھی شامل ہے، کی جانب سے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کی مذمت کی تھی۔
یو این آئی