برسلز: نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے پیر کو کہا کہ نیٹو کے رہنما 10 سال کے لیے ایک نئے اسٹریٹجک تصور میں روس کو اجتماعی سلامتی کے لیے سب سے اہم خطرے کے طور پر نشان زد کریں گے۔ اسٹولٹن برگ نے میڈرڈ میں چوٹی کانفرنس کے آغاز سے قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارا نیا تصور ہمیں اسٹریٹجک کمال کے دور میں رہنمائی کرے گا۔" مجھے امید ہے کہ اس سے یہ واضح ہو جائے گا کہ ہمارے اتحادی روس کو ہماری سلامتی کے لیے سب سے اہم اور براہ راست خطرہ سمجھتے ہیں۔" نیٹو سلامتی کے لیے روس کو خطرہ تسلیم کرنے کا مطلب ماسکو سے رابطے منقطع کرنا نہیں ہے، حالانکہ اس کے ساتھ مکمل بات چیت بھی ناممکن ہے۔
اس کے علاوہ اجلاس میں شمالی اوقیانوس معاہدہ تنظیم کے ممالک مشرقی یورپ میں فوجی قوتوں کو مضبوط کرنے پر بات کریں گے، کیونکہ خطے کے رکن ممالک فوجی اہلکاروں کی تعداد کو دوگنا کرنا چاہتے ہیں۔ نیٹو کا سربراہی اجلاس 28 سے 30 جون تک میڈرڈ میں ہوگا۔NATO Summit 2022
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: روس یوکرین جنگ برسوں تک جاری رہ سکتی ہے، نیٹو چیف کا انتباہ
ذرائع کے مطابق روس کے ہمسایہ ممالک چاہتے ہیں کہ نیٹو ایسٹونیا، لاتویا، لتھوانیا، پولینڈ، سلوواکیہ، ہنگری، رومانیہ اور بلغاریہ میں تعینات جنگی گروپوں کو بریگیڈ کی پوزیشن میں اپ گریڈ کرے۔ اگر یہ کوشش نافذ ہو جاتی ہے تو خطے میں فوجیوں کی کل تعداد دوگنی ہو کر 28000 ہو جائے گی۔ تاہم بہت سے مغربی ممالک کا خیال ہے کہ اس وقت ان ممالک میں تعینات بٹالین کو بڑھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
ایک اور حل طلب مسئلہ تنظیم کی کل فنڈنگ کی رقم ہے، جو اب 2.5 ارب یورو (2.65 بلین ڈالر) سالانہ ہے۔ نیٹو کی قیادت اس رقم میں نمایاں اضافے پر زور دیتی ہے جس سے اسے ہنگامی حالات میں بغیر اجازت کام کرنے میں مدد ملے گی۔ (یو این آئی)