نیٹو NATO روس اور یوکرین کے درمیان طویل عرصے سے جاری جنگ Russia Ukraine War کے لیے مدد جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نیٹو یوکرین کو جدید مغربی ہتھیاروں کی فراہمی میں بھی مدد کرے گا۔ نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ فوجی اتحاد روس کے خلاف جنگ میں آنے والے برسوں میں یوکرین کی حمایت کے لیے تیار ہے۔ بی بی سی کے مطابق، اسٹولٹن برگ نے برسلز میں ایک سمٹ میں کہا، ’’ہمیں طویل مدت کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ "اس بات کا قوی امکان ہے کہ یہ جنگ مہینوں اور سالوں تک جاری رہے گی۔"
نیٹو ممالک کے نمائندوں نے اس ہفتے کے شروع میں جرمنی کے شہر رامسٹین میں ان ممالک کے نمائندوں سے ملاقات کی جو اتحاد کا حصہ نہیں ہیں۔ انہوں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ وہ یوکرین کے دفاع اور سلامتی کی کس طرح مدد کر سکتے ہیں۔ نیٹو کے سربراہ نے کہا کہ یوکرین کے اتحادی اسے نیٹو کے معیاری ہتھیار فراہم کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔24 فروری کو روس کے حملے کے بعد سے کئی ممالک یوکرین کو فوجی امداد اور مالی امداد بھیج رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: UN Chief in Ukraine: ملاقاتوں سے یوکرین تنازع ختم نہیں ہوگا، انتونیو گوٹیریئس
بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ 24 فروری کو روس کے حملے کے بعد سے یوکرین کو فوجی امداد پر کریملن نے مغرب کو خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو بھاری ہتھیار بھیجنے سے یورپی براعظم کی سلامتی کو خطرہ ہے۔روس کی وزارت خارجہ نے برطانیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ یوکرین کو روسی علاقے میں روس پر حملہ کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔ایک ترجمان نے کہا، "روسی تنصیبات پر حملے کے لیے یوکرین کو کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کا روس کی طرف سے سخت جواب دیا جائے گا۔"
اس سے قبل برطانیہ کی وزیر خارجہ لز ٹرس نے کہا تھا کہ روس یوکرین جنگ کم از کم 10 سال تک چل سکتی ہے۔یہ بات انہوں نے خارجہ پالیسی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مغربی ممالک کو خبردار کیا کہ اگر روسی صدر ولادیمیر پوتن کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ یورپ میں آفات کے پہاڑ اور دنیا کے لیے سنگین نتائج کا باعث بنے گا۔"