خرطوم: سوڈان میں فوج اور ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کے درمیان مسلح جھڑپ میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 822 ہو گئی ہے۔ سوڈانی ڈاکٹرز یونین نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ غیر سرکاری تنظیم ڈاکٹرز یونین نے ایک بیان میں کہا کہ "تصادم کے آغاز سے اب تک شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد 822 ہو گئی ہے، جبکہ 3215 زخمی ہوئے ہیں۔" یونین نے کہا کہ زیادہ تر ہلاکتیں قومی دارالحکومت خرطوم، شمالی کوردوفان ریاست کے دارالحکومت العبید اور مغربی دارفور کے دارالحکومت جنینا میں ہوئیں۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ منگل کو سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے جنگجوؤں کی یونٹس کے درمیان خرطوم کے جنوب میں جبرا کے علاقے اور دارالحکومت کے مشرق میں واقع ارکاویت، الممورہ اور الجیریف کے علاقوں میں جھڑپیں ہوئیں۔
آر ایس ایف نے منگل کو ویڈیو کلپس جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس نے البحری شہر میں سوڈانی فوج کے ایک اہم کیمپ القدرو کیمپ پر قبضہ کر لیا ہے۔ ساتھ ہی سوڈانی فوج نے آر ایس ایف کے بیان کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ فوج نے اپنے فیس بک پیج پر کہا، "ہماری فورسز نے القدرو کیمپ پر کنٹرول حاصل کرنے کی آر ایس ایف کے حملے کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے اور دشمن کو بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سوڈان میں 15 اپریل سے خرطوم اور دیگر علاقوں میں سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان مہلک مسلح تصادم جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 15 اپریل سے اب تک ملک کے اندر 736,200 افراد بے گھر ہو چکے ہیں جب کہ تقریباً 2 لاکھ افراد نے پڑوسی ممالک میں پناہ لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Sudan Violence سوڈان تشدد کے دوران بے گھر ہونے والے شہریوں کی تعداد دس لاکھ کے قریب
یو این آئی