بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں نیو مارکیٹ علاقے میں تاجروں اور کالج کے طلبہ کے درمیان پرتشدد جھڑپ میں پانچ صحافیوں سمیت کم از کم 40 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق طلبہ اور تاجروں کے درمیان جھڑپ پیر کی نصف شب کو ہوئی اور صبح تک چلتی رہی۔ بتایا گیا ہے کہ خریداری کے لیے آئے طلبہ نے قیمتوں میں رعایت کے لیے دباؤ ڈالا جسے تاجروں نے ماننے سے انکار کردیا۔فریقین کے درمیان شروع ہونے والی بحث نے تشدد کی شکل لے لی۔Clashes Between Students and Businessmen in Bangladesh
اس دوران سڑک کے دونوں جانب کھڑی موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی گئی۔ اس واقعہ کی کوریج کے لیے وہاں موجود صحافیوں کو بھی تاجروں نے مبینہ طور پر مارا پیٹا۔ موقع پر پہنچی پولیس نے تشدد پر آمادہ افراد کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ طلبہ نے الزام لگایا کہ پولیس کی جانب سے چلائی گئی ربر کی گولیوں سے کئی طلبہ زخمی ہوئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ واقعہ کے پیش نظر ڈھاکہ کالج کی تمام کلاسز اور امتحانات منگل کو ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ اس دوران وزیر تعلیم دیپو مونی نے کچھ لوگوں پر ملک میں فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ بعض عناصر نے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لیے تعلیمی اداروں میں تشدد پھیلانے کی کوشش کی ہے لیکن ان کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر تعلیمی ادارے کے انچارج ان واقعات میں ملوث پائے گئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
یو این آئی