واشنگٹن: امریکی ریاست مشی گن کی سپریم کورٹ نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نااہل کرنے سے متعلق درخواست سننے سے انکار کرتے ہوئے انہیں پرائمری الیکشن کی اجازت دے دی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے مختصر فیصلے میں ماتحت عدالت کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ عدالتوں کو پرائمری الیکشن کے معاملے پر فیصلہ نہیں دینا چاہیے۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالتی فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے انہیں بیلٹ پیپر سے ہٹانے کی کوشش عدالت نے بالکل درست اور واضح طور پر مسترد کردی ہے۔ مشی گن سپریم کورٹ نے کولوراڈو سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بغاوت کیس میں ڈونلڈ ٹرمپ پر لگائی گئی پابندی آئین سے متصادم ہے۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ وہ ریاست کے 4 ووٹرز کی طرف سے اس اپیل کی سماعت نہیں کرے گی جس میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر کو 6 جنوری 2021ء کو امریکی کیپیٹل ہل پر حملے میں ان کے کردار کے لیے 27 فروری کو ریپبلکن پرائمری سے روک دیا جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 19 دسمبر کو امریکی ریاست کولوراڈو کی عدالت نے کیپٹل ہل پر حملے کے جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن کی پرائمری کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ سابق صدر نے 6 جنوری 2021 کو اپنے حامیوں کے ذریعے کیپٹل ہل پر حملہ کرایا، جس کی وجہ سے ٹرمپ صدارتی امیدوار بننے کے اہل نہیں ہیں۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں