ترک صدر رجب طیب اردگان کے یو این جی اے میں کشمیر مسئلہ پر دیے گئے بیان بھارتی وزارت خارجہ کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ یہ بالکل ہی الگ اور مختلف مسئلہ ہے جس پر ہمارا مؤقف بھی بالکل واضح ہے۔ ہمارا موقف یہ ہے کہ جموں و کشمیر ہمارا اندرونی مسئلہ ہے اور ہم نے متعدد دفعہ اس کا اظہار بھی کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دیگر ممالک کی طرف سے کشمیر کا حوالہ دینے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔MEA on Erdogan remarks on Kashmir
واضح رہے کہ منگل کو اقوام متحدہ کی 77ویں جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے کہا تھا کہ بھارت اور پاکستان نے 75 سال قبل اپنی خودمختاری اور آزادی قائم کرنے کے بعد بھی ایک دوسرے کے درمیان امن اور یکجہتی قائم نہیں کرسکے، یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہم امید اور دعا کرتے ہیں کہ کشمیر میں منصفانہ، مستقل امن اور خوشحالی قائم ہو۔ قابل ذکر ہے کہ کشمیر مسئلے پر اردگان پہلے بھی کئی مرتبہ اپنی آواز بلند کرچکے ہیں لیکن بھارت بھی ان کے بیانات پر جواب دیتا رہا ہے اور ہمیشی یہ کہتا رہا کہ کشمیر کا مسئلہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Erdogan UNGA Address ہم امید اور دعا کرتے ہیں کہ کشمیر میں منصفانہ، مستقل امن اور خوشحالی قائم ہو
واضح رہے کہ اس سے قبل سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور رجب طیب اردگان نے ملاقات کرکے علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ پی ایم او انڈیا نے ٹویٹ کیا، "وزیراعظم نریندر مودی نے سمرقند میں ایس سی او سربراہی اجلاس کے موقع پر صدر رجب طیب اردگان کے ساتھ بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو گہرا کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔