ETV Bharat / international

Libya Floods Update لیبیا میں سیلاب کی تباہی، ہلاکتوں کی تعداد گیارہ ہزار تک پہنچ گئی، دس ہزار اب بھی لاپتہ

author img

By PTI

Published : Sep 15, 2023, 3:25 PM IST

لیبیا میں تباہ کن سیلاب کی وجہ مشرقی علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہے۔ سیلاب کے باعث ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 10 ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

Libya floods: Death toll reaches 11,000
لیبیا میں سیلاب کی تباہی، ہلاکتوں کی تعداد گیارہ ہزار تک پہنچ گئی، دس ہزار اب بھی لاپتہ

طرابلس: لیبیا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ لیبیا کے حکام نے جمعہ کے روز شہریوں کو سیلاب سے تباہ مشرقی شہر ڈیرنا میں داخل ہونے سے روک دیا تاکہ سرچ ٹیمیں مٹی اور تباہ شدہ عمارتوں میں سے 10,100 افراد کی تلاش کر سکیں جو ابھی تک لاپتہ ہیں۔ حکام کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 11,300 تک پہنچ گئی ہے۔

سمندری طوفان ڈئینیل کی شدت اور موسلادھار بارش نے لیبیا کی موجودہ بدحال تصویر کو بھی دنیا کے سامنے واضح کر دیا ہے۔ 2014 سے تیل کی دولت سے مالا مال مملکت مختلف عسکریت پسند دھڑوں اور مشرق اور مغرب کی حریف حکومتوں کے درمیان تقسیم ہے، جسے بین الاقوامی سرپرستوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔ مشرقی لیبیا میں ایمبولینس اور ہنگامی خدمات کے ڈائریکٹر جنرل سلام الفرغانی نے جمعرات کو دیر گئے اعلان کیا کہ ڈیرنا کو خالی کرایا جا رہا ہے اور صرف تلاش اور امدادی ٹیموں کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

لیبیا کے مختلف علاقوں میں سرکاری ادارے متاثرہ علاقوں میں مدد کے لیے آگے آئے ہیں۔ ابتدائی طبی امداد کا قافلہ منگل کی شام ڈیرنا پہنچا۔ شہر کو ملانے والے کئی پل تباہ ہونے کی وجہ سے امدادی سرگرمیاں سست پڑ گئیں ہیں۔ جمعرات تک لیبیا کے ہلال احمر نے کہا کہ ڈیرنا میں 11,300 افراد ہلاک اور 10,100 لاپتہ ہیں۔ بحیرہ روم کے طوفان ڈینیئل نے ملک کے دیگر مقامات پر بھی تقریباً 170 افراد کو ہلاک کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

مشرقی لیبیا کے وزیر صحت عثمان عبدالجلیل نے کہا کہ اب تک درنا اور آس پاس کے قصبوں اور شہروں سے باہر اجتماعی قبروں میں تدفین کا عمل جاری ہے۔ عبدالجلیل نے کہا کہ ریسکیو ٹیمیں شہر کے مرکز میں تباہ شدہ عمارتوں کو تلاش کر رہی ہیں اور غوطہ خور ڈیرنا کے قریب سمندر میں تلاش کر رہے ہیں۔ اتوار کی رات کو طوفان کے شہر سے ٹکرانے کے فوراً بعد رہائشیوں نے بتایا کہ انہوں نے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی جب شہر کے باہر دو ڈیم ٹوٹ گئے۔ جس کا سیلابی پانی ڈیرنا نامی وادی میں جا گرا اور پورے علاقے کو سمندر میں بہا کر لے گیا۔

طرابلس: لیبیا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ لیبیا کے حکام نے جمعہ کے روز شہریوں کو سیلاب سے تباہ مشرقی شہر ڈیرنا میں داخل ہونے سے روک دیا تاکہ سرچ ٹیمیں مٹی اور تباہ شدہ عمارتوں میں سے 10,100 افراد کی تلاش کر سکیں جو ابھی تک لاپتہ ہیں۔ حکام کے مطابق مرنے والوں کی تعداد 11,300 تک پہنچ گئی ہے۔

سمندری طوفان ڈئینیل کی شدت اور موسلادھار بارش نے لیبیا کی موجودہ بدحال تصویر کو بھی دنیا کے سامنے واضح کر دیا ہے۔ 2014 سے تیل کی دولت سے مالا مال مملکت مختلف عسکریت پسند دھڑوں اور مشرق اور مغرب کی حریف حکومتوں کے درمیان تقسیم ہے، جسے بین الاقوامی سرپرستوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔ مشرقی لیبیا میں ایمبولینس اور ہنگامی خدمات کے ڈائریکٹر جنرل سلام الفرغانی نے جمعرات کو دیر گئے اعلان کیا کہ ڈیرنا کو خالی کرایا جا رہا ہے اور صرف تلاش اور امدادی ٹیموں کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

لیبیا کے مختلف علاقوں میں سرکاری ادارے متاثرہ علاقوں میں مدد کے لیے آگے آئے ہیں۔ ابتدائی طبی امداد کا قافلہ منگل کی شام ڈیرنا پہنچا۔ شہر کو ملانے والے کئی پل تباہ ہونے کی وجہ سے امدادی سرگرمیاں سست پڑ گئیں ہیں۔ جمعرات تک لیبیا کے ہلال احمر نے کہا کہ ڈیرنا میں 11,300 افراد ہلاک اور 10,100 لاپتہ ہیں۔ بحیرہ روم کے طوفان ڈینیئل نے ملک کے دیگر مقامات پر بھی تقریباً 170 افراد کو ہلاک کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

مشرقی لیبیا کے وزیر صحت عثمان عبدالجلیل نے کہا کہ اب تک درنا اور آس پاس کے قصبوں اور شہروں سے باہر اجتماعی قبروں میں تدفین کا عمل جاری ہے۔ عبدالجلیل نے کہا کہ ریسکیو ٹیمیں شہر کے مرکز میں تباہ شدہ عمارتوں کو تلاش کر رہی ہیں اور غوطہ خور ڈیرنا کے قریب سمندر میں تلاش کر رہے ہیں۔ اتوار کی رات کو طوفان کے شہر سے ٹکرانے کے فوراً بعد رہائشیوں نے بتایا کہ انہوں نے زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی جب شہر کے باہر دو ڈیم ٹوٹ گئے۔ جس کا سیلابی پانی ڈیرنا نامی وادی میں جا گرا اور پورے علاقے کو سمندر میں بہا کر لے گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.