ETV Bharat / international

Jinnah House Attack Case عمران خان کا جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ

عمران خان نے اپنے وکلاء کی مشاورت کے بعد جناح ہاؤس حملہ کی تفتیش کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ جے آئی ٹی نے عمران خان کو آج ہی پوچھ تاچھ کے لیے طلب کیا تھا۔

Imran Khan
عمران خان
author img

By

Published : May 30, 2023, 7:58 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے جناح ہاؤس اور سرکاری تنصیبات میں توڑ پھوڑ واقعات کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق 9 مئی کو جناح ہاؤس لاہور سمیت سرکاری املاک میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی گئی تھی جس نے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو آج طلب کر رکھا ہے۔ انہیں انویسٹی گیشن آفس قلعہ گجر سنگھ میں طلب کیا گیا ہے۔ تاہم عمران خان نے جے آئی ٹی میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ان کی اپنی وکلا سے مشاورت ختم ہوگئی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔

جے آئی ٹی کے سامنے پی ٹی آئی چیئرمین کے بجائے ان کے وکلا نعیم پنجوتھا اور علی اعجاز بٹر پیش ہوں گے۔ ان کے یہ نامزد نمائندے جے آئی ٹی میں پیش ہونے کیلیے انویسٹی گیشن آفس پہنچ چکے ہیں۔ عمران خان کی لیگل ٹیم کا کہنا ہے کہ بہت مختصر نوٹس ملا ہے، جے آئی ٹی کو درخواست دیں گے۔ درخواست میں وقت مانگا جائے گا اور دیگر گزارشات کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات پر پنجاب حکومت نے دس مختلف جے آئی ٹیز بنائی تھیں، عمران خان ھانہ سرور روڈ، شادمان سمیت دیگر تھانوں میں مقدمات میں نامزد ہیں۔ قبل ازیں ڈان کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کو آج شام 4 بجے قلعہ گجر پولیس ہیڈ کوارٹر میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا تھا، انہیں جناح ہاؤس حملے کے خلاف سرور روڈ تھانے میں درج مقدمے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان کو اُن حملہ آوروں کی مبینہ حوصلہ افزائی کے الزام میں اس کیس میں نامزد کیا گیا ہے جنہوں نے عمران خان کی گرفتاری کے ردعمل میں جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا دی۔ مذکورہ جے آئی ٹی کے سربراہ اور ڈی آئی جی (انویسٹی گیشن) لاہور کامران عادل کی جانب سے جاری سمن میں کہا گیا کہ ’عمران خان کو حکومت پنجاب کی جانب سے بنائی گئی جے ٹی آئی کی تحقیقاتی کارروائی میں شامل ہونے کے لیے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے دفتر میں حاضر ہوں۔ (یو این آئی)

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے جناح ہاؤس اور سرکاری تنصیبات میں توڑ پھوڑ واقعات کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق 9 مئی کو جناح ہاؤس لاہور سمیت سرکاری املاک میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی گئی تھی جس نے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو آج طلب کر رکھا ہے۔ انہیں انویسٹی گیشن آفس قلعہ گجر سنگھ میں طلب کیا گیا ہے۔ تاہم عمران خان نے جے آئی ٹی میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ان کی اپنی وکلا سے مشاورت ختم ہوگئی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔

جے آئی ٹی کے سامنے پی ٹی آئی چیئرمین کے بجائے ان کے وکلا نعیم پنجوتھا اور علی اعجاز بٹر پیش ہوں گے۔ ان کے یہ نامزد نمائندے جے آئی ٹی میں پیش ہونے کیلیے انویسٹی گیشن آفس پہنچ چکے ہیں۔ عمران خان کی لیگل ٹیم کا کہنا ہے کہ بہت مختصر نوٹس ملا ہے، جے آئی ٹی کو درخواست دیں گے۔ درخواست میں وقت مانگا جائے گا اور دیگر گزارشات کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ 9 مئی کے واقعات پر پنجاب حکومت نے دس مختلف جے آئی ٹیز بنائی تھیں، عمران خان ھانہ سرور روڈ، شادمان سمیت دیگر تھانوں میں مقدمات میں نامزد ہیں۔ قبل ازیں ڈان کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کو آج شام 4 بجے قلعہ گجر پولیس ہیڈ کوارٹر میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا تھا، انہیں جناح ہاؤس حملے کے خلاف سرور روڈ تھانے میں درج مقدمے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان کو اُن حملہ آوروں کی مبینہ حوصلہ افزائی کے الزام میں اس کیس میں نامزد کیا گیا ہے جنہوں نے عمران خان کی گرفتاری کے ردعمل میں جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی اور اسے آگ لگا دی۔ مذکورہ جے آئی ٹی کے سربراہ اور ڈی آئی جی (انویسٹی گیشن) لاہور کامران عادل کی جانب سے جاری سمن میں کہا گیا کہ ’عمران خان کو حکومت پنجاب کی جانب سے بنائی گئی جے ٹی آئی کی تحقیقاتی کارروائی میں شامل ہونے کے لیے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے دفتر میں حاضر ہوں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.