ETV Bharat / international

Japanese PM Visits Kyiv جاپانی وزیراعظم کی یوکرینی صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات بڑھانے پر زور

author img

By

Published : Mar 22, 2023, 4:12 PM IST

جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے کیف میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کرکے مشکل وقت میں ہرممکن مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی اور دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا اعلان بھی کیا۔ اس دوران جاپانی وزیراعظم نے یوکرینی صدر کو آن لائن فارمیٹ میں ہیروشیما میں جی سیون سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔

Japanese PM meets with Ukrainian President in Kyiv
کیف میں جاپانی وزیراعظم کی یوکرینی صدر سے ملاقات

کیف: جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے منگل کو کیف میں دو طرفہ بات چیت کی اور وسیع تر مسائل پر تبادلہ خیال کیا اس دوروان کشیدا نے روسی جارحیت کی مذمت کی۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ بیان جاری کیا جس کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت قانون کی حکمرانی پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بنیاد کو کمزور کرتی ہے، یہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج بنیادی اصولوں بالخصوص علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے اور یہ نہ صرف یورو-اٹلانٹک کے علاقے میں بلکہ ہند-بحرالکاہل کے علاقے اور اس سے باہر بھی سلامتی، امن اور استحکام کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔

کشیدا اور زیلنسکی نے جاپان اور یوکرین کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مستحکم کرنے پر اتفاق کرنے کے ساتھ ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی عالمی شراکت داری میں اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔ جاپانی وزارت نے بیان میں کہا کہ کشیدا اور زیلنسکی نے کیف میں اپنی سربراہی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کی خصوصی عالمی شراکت داری میں دو طرفہ تعلقات کو مزید اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یوکرین کے دارالحکومت کیف کے دورے کے دوران جاپان کے وزیر اعظم نے بجلی کی صنعت اور دیگر انسانی ضروریات کے لیے 470 ملین ڈالر کی مفت امداد مختص کرنے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جاپان نیٹو فنڈ کے ذریعے غیر مہلک آلات کے لیے یوکرین کو 30 ملین ڈالر بھی مختص کرے گا۔

Japanese PM meets with Ukrainian President in Kyiv, emphasis on increasing bilateral relations
جاپانی وزیراعظم کی یوکرینی صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات بڑھانے پر زور

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ روس کی طرف سے یوکرین کے علاقوں کے غیر قانونی الحاق کی کوشش کو تسلیم نہ کرنے کی پالیسی پر پوری طرح کاربند رہیں گے۔ جاپان کے وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ سرکاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کو فوری طور پر دشمنی ختم کرنی چاہیے اور یوکرین کے پورے علاقے سے تمام افواج اور سازوسامان فوری طور پر اور غیر مشروط طور پر ہٹانا چاہیے۔ مزید برآں، رہنماؤں نے یوکرین کی شہری آبادی اور اہم انفراسٹرکچر بالخصوص توانائی کی سہولیات پر روس کے اندھا دھند حملوں کی شدید مذمت کی۔جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے کل یوکرین کے شہر کیف کا دورہ کیا جہاں انہوں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے سربراہی ملاقات کی۔جاپانی وزیر اعظم کا یوکرین کا دورہ چین کے صدر شی جن پنگ کے ماسکو کے سرکاری دورے کے موقع پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

جاپانی وزیراعظم فومیو کشیدا نے یوکرینی صدر کو آن لائن فارمیٹ میں ہیروشیما میں جی۔7 سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی جس کو زیلینسکی نے قبول بھی کرلیا۔ یوکرین کے دورے کے بعد کشیدا پولینڈ واپس پہنچ گئے جہاں وہ بدھ کو اس کی قیادت سے ملاقات کریں گے۔ پولینڈ میں رہنما نہ صرف یوکرین کے خلاف روسی جارحیت پر بات کریں گے بلکہ دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کی بھی تصدیق کریں گے۔ جاپان نے اس سال جی سیون کی صدارت سنبھال لی ہے۔ اس سال جی 7 سربراہی اجلاس 19 سے 21 مئی تک ہیروشیما میں منعقد ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ کشیدا کا یوکرین کا دورہ بھارت کے دو روزہ دورے کے بعد ہوا ہے جس کے دوران انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وفود کی سطح پر دوطرفہ بات چیت کی اور مختلف امور پر بات کی۔ بھارت میں، کشیدا نے کہا کہ جاپان ایک آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل کے لیے تعاون میں اضافہ کرے گا، جیسا کہ انھوں نے بھارت کو ناگزیر پارٹنر کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنازعات اور تقسیم کے بجائے تعاون کی طرف بین الاقوامی برادری کی رہنمائی ضروری ہے۔ بھارت ایک ناگزیر شراکت دار ہے اور مجھے یقین ہے کہ بھارت اور جاپان موجودہ بین الاقوامی تعلقات میں اور دنیا کی تاریخ میں ایک انتہائی منفرد مقام پر ہیں۔ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ میں نے ہمیشہ اس راستے کو بڑے احترام سے دیکھا ہے۔

کیف: جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے منگل کو کیف میں دو طرفہ بات چیت کی اور وسیع تر مسائل پر تبادلہ خیال کیا اس دوروان کشیدا نے روسی جارحیت کی مذمت کی۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ بیان جاری کیا جس کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت قانون کی حکمرانی پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بنیاد کو کمزور کرتی ہے، یہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج بنیادی اصولوں بالخصوص علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے اور یہ نہ صرف یورو-اٹلانٹک کے علاقے میں بلکہ ہند-بحرالکاہل کے علاقے اور اس سے باہر بھی سلامتی، امن اور استحکام کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔

کشیدا اور زیلنسکی نے جاپان اور یوکرین کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مستحکم کرنے پر اتفاق کرنے کے ساتھ ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی عالمی شراکت داری میں اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔ جاپانی وزارت نے بیان میں کہا کہ کشیدا اور زیلنسکی نے کیف میں اپنی سربراہی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کی خصوصی عالمی شراکت داری میں دو طرفہ تعلقات کو مزید اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یوکرین کے دارالحکومت کیف کے دورے کے دوران جاپان کے وزیر اعظم نے بجلی کی صنعت اور دیگر انسانی ضروریات کے لیے 470 ملین ڈالر کی مفت امداد مختص کرنے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جاپان نیٹو فنڈ کے ذریعے غیر مہلک آلات کے لیے یوکرین کو 30 ملین ڈالر بھی مختص کرے گا۔

Japanese PM meets with Ukrainian President in Kyiv, emphasis on increasing bilateral relations
جاپانی وزیراعظم کی یوکرینی صدر سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات بڑھانے پر زور

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ روس کی طرف سے یوکرین کے علاقوں کے غیر قانونی الحاق کی کوشش کو تسلیم نہ کرنے کی پالیسی پر پوری طرح کاربند رہیں گے۔ جاپان کے وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ سرکاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کو فوری طور پر دشمنی ختم کرنی چاہیے اور یوکرین کے پورے علاقے سے تمام افواج اور سازوسامان فوری طور پر اور غیر مشروط طور پر ہٹانا چاہیے۔ مزید برآں، رہنماؤں نے یوکرین کی شہری آبادی اور اہم انفراسٹرکچر بالخصوص توانائی کی سہولیات پر روس کے اندھا دھند حملوں کی شدید مذمت کی۔جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے کل یوکرین کے شہر کیف کا دورہ کیا جہاں انہوں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے سربراہی ملاقات کی۔جاپانی وزیر اعظم کا یوکرین کا دورہ چین کے صدر شی جن پنگ کے ماسکو کے سرکاری دورے کے موقع پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

جاپانی وزیراعظم فومیو کشیدا نے یوکرینی صدر کو آن لائن فارمیٹ میں ہیروشیما میں جی۔7 سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی جس کو زیلینسکی نے قبول بھی کرلیا۔ یوکرین کے دورے کے بعد کشیدا پولینڈ واپس پہنچ گئے جہاں وہ بدھ کو اس کی قیادت سے ملاقات کریں گے۔ پولینڈ میں رہنما نہ صرف یوکرین کے خلاف روسی جارحیت پر بات کریں گے بلکہ دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے اپنے عزم کی بھی تصدیق کریں گے۔ جاپان نے اس سال جی سیون کی صدارت سنبھال لی ہے۔ اس سال جی 7 سربراہی اجلاس 19 سے 21 مئی تک ہیروشیما میں منعقد ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ کشیدا کا یوکرین کا دورہ بھارت کے دو روزہ دورے کے بعد ہوا ہے جس کے دوران انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ وفود کی سطح پر دوطرفہ بات چیت کی اور مختلف امور پر بات کی۔ بھارت میں، کشیدا نے کہا کہ جاپان ایک آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل کے لیے تعاون میں اضافہ کرے گا، جیسا کہ انھوں نے بھارت کو ناگزیر پارٹنر کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنازعات اور تقسیم کے بجائے تعاون کی طرف بین الاقوامی برادری کی رہنمائی ضروری ہے۔ بھارت ایک ناگزیر شراکت دار ہے اور مجھے یقین ہے کہ بھارت اور جاپان موجودہ بین الاقوامی تعلقات میں اور دنیا کی تاریخ میں ایک انتہائی منفرد مقام پر ہیں۔ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ میں نے ہمیشہ اس راستے کو بڑے احترام سے دیکھا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.