ٹوکیو: جاپان کی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ آٹھ سیٹلائٹ لے جانے والے راکٹ کو بدھ کو لانچ کے فوراً بعد تباہ کرنا پڑا۔ جس کے باعث جاپان کی خلائی ایجنسی کا مشن ناکام ہو گیا۔ ملک کی 20 سالہ راکٹ لانچنگ کی تاریخ میں پہلی بار اس ناکام مشن کے تحت راکٹ کو تباہ کرنے کا حکم دینا پڑا۔Japan space mission failed
جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی (JAXA) کے صدر ہیروشی یاماکاوا نے ایک آن لائن نیوز کانفرنس میں کہا کہ ایپسیلون 6 راکٹ زمین کے گرد چکر لگانے کے لیے صحیح پوزیشن میں نہیں تھا جس کی وجہ سے اس کی پرواز کو اچینورا اسپیس سینٹر سے لانچ ہونے کے سات منٹ سے بھی کم وقت میں روکنا پڑا۔
یاماکاوا نے کہا کہ "ہم مقامی حکام اور سیٹلائٹ کے کاموں میں ملوث افراد کی توقعات پر پورا نہ اترنے پر معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ خلائی مشن کی ناکامی کی وجوہات کی تحقیقات کریں گے۔JAXA نے کہا کہ راکٹ اور سیٹلائٹ فلپائن کے مشرق میں سمندر میں گرے۔ ایجنسی نے کہا کہ خلائی مشن کی ناکامی کی وجوہات کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ ایپسیلون راکٹ آٹھ سیٹلائٹس کے ساتھ پرواز کر رہا تھا، جن میں سے دو فوکوکا میں قائم ایک نجی کمپنی نے تیار کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Moon Rocket Launch Postponed Again ناسا نے دوسری مرتبہ مون راکٹ ٹیسٹ کو ملتوی کیا
یہ پہلا موقع تھا جب ایپسیلون راکٹ تجارتی طور پر تیار کردہ سیٹلائٹ لے کر جا رہا تھا۔ ایپسیلون 6 راکٹ کی دیکھ بھال کرنے والے یاشوہرو اوناو نے تسلیم کیا کہ ناکامی مستقبل میں ایپسیلون کے ممکنہ لانچ کاروبار کو متاثر کر سکتی ہے۔ایک جاپانی کمپنی IHI ایرو اسپیس کی طرف سے ایک بہتر ورژن ایپسیلون ایس کے تحت اگلے سال ویتنامی سیٹلائٹ کے لیے تجارتی لانچ کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔یونو نے کہا، 'ہمارا پہلا اور اہم مشن راکٹ کی ناکامی کی وجوہات کی چھان بین کرنا ہے۔