ٹوکیو: جاپان میں اوز وائرس سے متاثرہ ایک خاتون کی مایوکارڈائٹس سے موت ہو گئی۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفیکٹیو ڈیزیز(این آئی آئی ڈی) اور وزارت صحت، محنت اور بہبود کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، ٹوکیو کے شمال مشرق میں واقع ایباراکی پریفیکچر میں رہنے والی ایک 70 سالہ خاتون گزشتہ سال اوز وائرس سے متاثر ہوئی تھی، جس نے کبھی بیرون ملک سفر نہیں کیا تھا بلکہ اسے ہائی بلڈ پریشر سمیت بنیادی بیماریاں تھیں۔ رپورٹ کے مطابق، خاتون کو گزشتہ موسم گرما میں بخار، تھکاوٹ اور جوڑوں میں درد کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد اسے ان علامات کے ساتھ طبی ادارے میں جانا پڑا، جہاں اسے نمونیا کی تشخیص ہوئی۔
بعد ازاں حالت بگڑنے پر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ جب اس کا معائنہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس کی دائیں ران پر ایک سخت ٹک خون چوستاہواپایا گیا۔ اسپتال میں داخل ہونے کے 26 دن بعد دل کی سوزش مایوکارڈائٹس کی وجہ سے اس کی موت ہوگئی جو کہ تشویشناک ہے۔ انسٹی ٹیوٹ نے کہا کہ اوز وائرس ٹک کے کاٹنے سے پھیلتا ہے۔ اس کی نسل جاپان کے علاقے میں موجود ہے۔ وزارت صحت کے مطابق جاپان سے باہر ابھی تک وائرس کا پتہ نہیں چلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پرٹک پائے جاتے ہیں وہاں انسان کو اپنے پورے جسم کو ڈھک کر جاناچاہیے۔ اگرکسی جسم پر ٹک چپک جائے تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کیا جائے۔ این آئی آئی ڈی کے مطابق، یہ وائرس، پہلی بار 2018 میں ایہائم کے مغربی پریفیکچر میں پائے جانے والے ایمبلی اوما ٹیسٹڈنیریم ٹک میں پایا گیا تھا، ضروری نہیں کہ یہ مہلک ہو، لیکن اس کی علامات اور خطرات کا تعین کرنے کے لیے مزید مطالعات کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Marburg Virus یواے ای کا ماربرگ وائرس سے متاثرہ ممالک کے سفر سے گریز کا مشورہ
یو این آئی