ETV Bharat / international

Jaishankar in SCO Meeting: جے شنکر کا توانائی اور خوراک کے بحران سے نمٹنے کیلئے تین نکاتی فارمولے پر زور

وزیر خارجہ ایس جے شنکر Dr. S. Jaishankar نے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی۔ Jaishankar in SCO Meeting at Tashkent جس میں انھوں نے عالمی توانائی اور خوراک کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک پائیدار اور متنوع سپلائی چین، کثیر الجہتی نظام میں اصلاحات اور دہشت گردی کے تئیں زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیا۔

Dr. S. Jaishankar
وزیر خارجہ ایس جے شنکر
author img

By

Published : Jul 30, 2022, 6:04 PM IST

تاشقند: بھارت نے کووڈ وبائی بیماری اور یوکرین جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے عالمی توانائی اور خوراک کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک پائیدار اور متنوع سپلائی چین، کثیر الجہتی نظام میں اصلاحات اور دہشت گردی کے تئیں زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر Dr. S. Jaishankar نے یہ بات ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں کہی۔ Jaishankar in SCO Meeting at Tashkent اس اجلاس میں بھارت کے علاوہ چین، قزاقستان، کرغزستان، پاکستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔

SCO Foreign Ministers Meeting at Tashkent
تاشقند میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا اجلاس

اجلاس کے بعد ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ میٹنگ میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کو کووڈ وبا اور یوکرین جنگ کی وجہ سے توانائی اور خوراک کے بحران کا سامنا ہے اور اسے فوری اور ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اور اس بحران سے نمٹنے کے لیے ایک پائیدار اور متنوع سپلائی چین اور ایک تبدیل شدہ کثیر الجہتی نظام کا قیام اور کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس بہت ضروری ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میٹنگ میں انہوں نے افغانستان پر بھارت کے موقف کا اعادہ کیا اور گندم، ادویات، ویکسین، کپڑوں وغیرہ کی انسانی امداد پر زور دیا۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اقتصادی مستقبل کے لیے چابہار بندرگاہ کی صلاحیت کے بارے میں بھی بات کی۔ ڈاکٹر جے شنکر نے بھارت کی اقتصادی ترقی پر تبادلہ خیال کیا اور اسٹارٹ اپس اور اختراعات کی مطابقت پر بھی زور دیا۔ روایتی ادویات میں باہمی تعاون شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے لیے یکساں دلچسپی کا حامل ہے۔

SCO Foreign Ministers
شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ

یہ بھی پڑھیں:

Bilawal and Jaishankar Under one Roof: ازبکستان میں جے شنکر اور بلاول بھٹو ایک ہی میز پر نظر آئے

وزیر خارجہ نے ایس سی او کی میٹنگ کو نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سمرقند میں 15 اور 16 ستمبر کو مجوزہ ایس سی او سربراہی اجلاس کی تیاریوں کے نقطہ نظر سے اسے مزید مفید قرار دیا۔ بعد ازاں جے شنکر نے قزاقستان، کرغزستان، ازبکستان اور تاجکستان کے وزرائے خارجہ اور ایس سی او کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔

انھوں ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایک نتیجہ خیز ایس سی او کی میٹنگ کے بعد تاشقند سے روانگی۔ انھوں آگے لکھا کہ ازبک، تاجک، کرغیز اور قازق ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں نے بھارت-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس کے عمل کو مزید آگے بڑھایا اس کے علاوہ روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ موقع پر ہونے والی بات چیت بھی کافی مفید رہی۔

تاشقند: بھارت نے کووڈ وبائی بیماری اور یوکرین جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے عالمی توانائی اور خوراک کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک پائیدار اور متنوع سپلائی چین، کثیر الجہتی نظام میں اصلاحات اور دہشت گردی کے تئیں زیرو ٹالرنس پالیسی پر زور دیا۔ وزیر خارجہ ایس جے شنکر Dr. S. Jaishankar نے یہ بات ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں کہی۔ Jaishankar in SCO Meeting at Tashkent اس اجلاس میں بھارت کے علاوہ چین، قزاقستان، کرغزستان، پاکستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔

SCO Foreign Ministers Meeting at Tashkent
تاشقند میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا اجلاس

اجلاس کے بعد ڈاکٹر جے شنکر نے کہا کہ میٹنگ میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کو کووڈ وبا اور یوکرین جنگ کی وجہ سے توانائی اور خوراک کے بحران کا سامنا ہے اور اسے فوری اور ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اور اس بحران سے نمٹنے کے لیے ایک پائیدار اور متنوع سپلائی چین اور ایک تبدیل شدہ کثیر الجہتی نظام کا قیام اور کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس بہت ضروری ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میٹنگ میں انہوں نے افغانستان پر بھارت کے موقف کا اعادہ کیا اور گندم، ادویات، ویکسین، کپڑوں وغیرہ کی انسانی امداد پر زور دیا۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اقتصادی مستقبل کے لیے چابہار بندرگاہ کی صلاحیت کے بارے میں بھی بات کی۔ ڈاکٹر جے شنکر نے بھارت کی اقتصادی ترقی پر تبادلہ خیال کیا اور اسٹارٹ اپس اور اختراعات کی مطابقت پر بھی زور دیا۔ روایتی ادویات میں باہمی تعاون شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے لیے یکساں دلچسپی کا حامل ہے۔

SCO Foreign Ministers
شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ

یہ بھی پڑھیں:

Bilawal and Jaishankar Under one Roof: ازبکستان میں جے شنکر اور بلاول بھٹو ایک ہی میز پر نظر آئے

وزیر خارجہ نے ایس سی او کی میٹنگ کو نتیجہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سمرقند میں 15 اور 16 ستمبر کو مجوزہ ایس سی او سربراہی اجلاس کی تیاریوں کے نقطہ نظر سے اسے مزید مفید قرار دیا۔ بعد ازاں جے شنکر نے قزاقستان، کرغزستان، ازبکستان اور تاجکستان کے وزرائے خارجہ اور ایس سی او کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔

انھوں ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایک نتیجہ خیز ایس سی او کی میٹنگ کے بعد تاشقند سے روانگی۔ انھوں آگے لکھا کہ ازبک، تاجک، کرغیز اور قازق ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں نے بھارت-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس کے عمل کو مزید آگے بڑھایا اس کے علاوہ روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ موقع پر ہونے والی بات چیت بھی کافی مفید رہی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.