عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کم از کم دستاویز مانگ کر دیکھ لیتے، جس کی وجہ سے مجھے مایوسی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ کھلے عام ہو رہی ہے۔ بھیڑ بکریوں کی طرح انہیں ہوٹل میں بند کیا جا رہا ہے۔ دنیا کے کس مذہب میں اس کی اجازت ہے؟ عمران نے کہا کہ پاکستان کی جمہوریت کھلم کھلا مذاق بن چکا ہے۔Imran Khan addressed the nation
عمران نے کہا کہ جس قوم کی 60 فیصد سے زیادہ آبادی 30 سال سے کم ہو۔ ہم ایسی قوم کے نوجوانوں کو نہیں بچائیں گے اور انہیں دکھائیں گے کہ آپ کے لیڈر رشوت لے کر حکومت گرا رہے ہیں، ہم انہیں کیا دکھا رہے ہیں۔ پاکستان کے عوامی نمائندے اپنا ضمیر بیچ رہے ہیں۔ مخصوص نشستیں رکھنے والوں کو بھی کھلے عام فروخت کیا جا رہا ہے۔ میں پاکستانی ہو کر بات کر رہا ہوں۔ میں خواب دیکھتا تھا کہ اس ملک کو بڑا ملک بننا ہے۔ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک جدوجہد ہے۔ جو ہو رہا ہے اس سے اس خواب کو دھچکہ لگتا ہے۔
عمران نے کہا کہ میں نے ایسی چیزیں کسی مغربی جمہوریت میں نہیں دیکھی۔ نہ کوئی کسی کو خرید سکتا ہے اور نہ کوئی خود کو بیچ سکتا ہے۔ جب میں نے عوام کو اسلام آباد بلایا تھا تو میں نے کہا تھا کہ آپ جو کچھ دیکھ رہے ہیں میں ایسا کسی کو نہیں دیکھ سکتا۔ میں نے آج سے 30 سال پہلے عراق کے خلاف مارچ کیا تھا۔ میں اپنی برادری سے کہہ رہا ہوں کہ خود کو بچانا ہے، غیر ملکی سازشوں کے خلاف کھڑے نہیں ہوئے تو تمہیں کون بچائے گا۔
واضح رہے کہ جمعرات کو پاکستانی سپریم کورٹ آف پاکستان میں 4 روزہ سماعت کے بعد 5 رکنی بینچ نے متفقہ طور پر فیصلہ سنایا کہ اسپیکر کی جانب سے قومی اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک کو مسترد کرنے کا فیصلہ غیر قانونی ہے، قومی اسمبلی کو تحلیل کرنا غیر آئینی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کو صدر سے پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا کہنے کا حق نہیں ہے۔ پاکستانی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب عمران حکومت کی رخصتی کا فیصلہ ہو گیا ہے۔