ETV Bharat / international

Iranian Ambassador to India on Palestine القدس کا مسئلہ نہ صرف اسلامی بلکہ عالمی اور انسانی مسئلہ ہے، ایرانی سفیر - فلسطین پر قبضے

بھارت میں ایرانی سفیر کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کے ساتھ جو کچھ بھی دہائیوں سے ہو رہا ہے اس سے نہ صرف فلسطین میں بلکہ کئی دوسرے خطوں میں بھی غصہ بڑھ رہا ہے۔ اس لیے عالمی برادری کو فلسطین میں انسانی اور معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدام کرنا چاہیے۔

Iranian Ambassador to India
دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ایرج الٰہی
author img

By

Published : Apr 12, 2023, 7:12 PM IST

Updated : Apr 12, 2023, 7:31 PM IST

نئی دہلی: دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ایرج الٰہی نے کہا ہے کہ آج القدس کا مسئلہ نہ صرف ایک اسلامی مسئلہ ہے بلکہ ایک عالمی اور انسانی مسئلہ ہے۔ یہ آزادی کے لیے ایک پیمانہ بن گیا ہے اور اس حد تک پہنچ گیا ہے کہ فلسطین کا دفاع کرنا حقیقت میں حق کا دفاع کرنا بن گیا ہے اور یہی سچائی بھی ہے۔ ایراج الٰہی نے فلسطین میں حالیہ پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے اے این آئی کو بتایا کہ عالمی یوم قدس جو ہر سال ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ کو آتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایران میں القدس نام سے ایک فورس بھی ہے جو ملک کے اسلامی انقلابی گارڈ کور کی پانچ شاخوں میں سے ایک ہے، جو غیر روایتی جنگ اور فوجی انٹیلی جنس آپریشنز میں مہارت رکھتی ہے۔ قدس نام مرحوم امام خمینی نے فلسطینی لوگوں کی امنگوں کی حمایت کرنا اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کرنے کے لیے رکھا تھا۔

بھارت میں ایرانی سفیر نے کہا کہ فلسطینی عوام کئی دہائیوں سے مشکل حالات میں ثابت قدم ہیں اور آج بھی غیر قانونی بستیاں، فلسطینیوں کی ان کی زمینوں سے جبری بے گھری، اور ان کے گھروں کی تباہی کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔ آج یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ اسرائیلی اقدامات نہ صرف فلسطین میں بلکہ کئی دوسرے خطوں میں بھی غصے اور مایوسی کا باعث بنتے جارہے ہیں۔ اس لیے عالمی برادری کو ان سرگرمیوں کو روکنے اور فلسطین میں انسانی اور معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدام کرنا چاہیے۔

فلسطینی عوام کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکر کرتے ہوئے ایراج الٰہی نے کہا کہ جس طرح اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی بستیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اسی طرح سے یہودی آبادکاری کی سرگرمیاں جو بین الاقوامی قوانین کے مطابق غیر قانونی ہیں ان سب کو روکنا عالمی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ نہایت ضروری بھی ہے۔

اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق سنہ 2022 مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے لیے 2005 کے بعد سے سب سے ہلاکت خیز سال ثابت ہوا تھا۔ اور رواں برس بھی اب تک 98 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ عالمی برادری کو فلسطینیوں پر حملوں کی مذمت، بچوں کے حقوق کی پامالی کی مذمت اور فلسطین کے معصوم عوام کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مخالفت کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارت میں ایرانی سفیر نے فلسطین پر قبضے کو ختم کرنے اور اس سرزمین کے لوگوں کو ان کی تقدیر کا تعین خود کرنے اور القدس کو اس کا دارالخلافہ کے طور پر ایک آزاد فلسطینی حکومت کے قیام میں مدد فراہم کرنے میں عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی اہم ذمہ داری پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے برسوں پہلے فلسطین کے بحران کے حل کے لیے "فلسطین میں قومی ریفرنڈم کا انعقاد" کے عنوان سے ایک جمہوری اور منصفانہ منصوبہ پیش کیا تھا، جسے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں بھی رجسٹر کیا گیا ہے۔

ایرج الٰہی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ فلسطین میں امن اور پائیدار استحکام کا قیام، فلسطینی کاز کے بنیادی مسائل بشمول غیرقانونی یہودی قبضے کے خاتمے، فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی، مستقبل کے نظام کا تعین کرنے کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا اور بالآخر، ایک متحدہ فلسطینی حکومت کی تشکیل جس کا دارالحکومت القدس ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی نظر میں فلسطینی پناہ گزینوں کی ان کے اصل وطن کی طرف واپسی اور اس سرزمین کے اصل باشندوں بشمول مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کے درمیان ان کی تقدیر کے تعین کے لیے ریفرنڈم کا انعقاد اور ان کی نوعیت کا تعین کرنا ہے۔ وہ سیاسی نظام کو ترجیح دیتے ہیں، جو اس تنازع کو حل کرنے کا سب سے موثر حل ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کا تیار کردہ اور پیش کردہ منصوبہ جمہوری اصولوں اور بین الاقوامی قانون پر مبنی ہے اور سابقہ ​​تجاویز کا ایک مناسب متبادل ہوگا۔ عالمی برادری کو فلسطین کے بارے میں جائز خدشات کے جواب میں زیادہ عجلت اور طاقت کے ساتھ کام کرنا چاہیے اور فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا چاہیے۔ نئی دہلی میں ایرانی سفیر نے آخر میں اس بات پر زور دیا کہ یوم القدس عالمی عزم، اسلامی اتحاد اور ایک مظلوم قوم کے تشخص کے تحفظ کے لیے قومی سماجی تحریک کی علامت ہے۔

نئی دہلی: دہلی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ایرج الٰہی نے کہا ہے کہ آج القدس کا مسئلہ نہ صرف ایک اسلامی مسئلہ ہے بلکہ ایک عالمی اور انسانی مسئلہ ہے۔ یہ آزادی کے لیے ایک پیمانہ بن گیا ہے اور اس حد تک پہنچ گیا ہے کہ فلسطین کا دفاع کرنا حقیقت میں حق کا دفاع کرنا بن گیا ہے اور یہی سچائی بھی ہے۔ ایراج الٰہی نے فلسطین میں حالیہ پیش رفت کے بارے میں بات کرتے ہوئے اے این آئی کو بتایا کہ عالمی یوم قدس جو ہر سال ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ کو آتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ایران میں القدس نام سے ایک فورس بھی ہے جو ملک کے اسلامی انقلابی گارڈ کور کی پانچ شاخوں میں سے ایک ہے، جو غیر روایتی جنگ اور فوجی انٹیلی جنس آپریشنز میں مہارت رکھتی ہے۔ قدس نام مرحوم امام خمینی نے فلسطینی لوگوں کی امنگوں کی حمایت کرنا اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کرنے کے لیے رکھا تھا۔

بھارت میں ایرانی سفیر نے کہا کہ فلسطینی عوام کئی دہائیوں سے مشکل حالات میں ثابت قدم ہیں اور آج بھی غیر قانونی بستیاں، فلسطینیوں کی ان کی زمینوں سے جبری بے گھری، اور ان کے گھروں کی تباہی کا سلسلہ بلا روک ٹوک جاری ہے۔ آج یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ اسرائیلی اقدامات نہ صرف فلسطین میں بلکہ کئی دوسرے خطوں میں بھی غصے اور مایوسی کا باعث بنتے جارہے ہیں۔ اس لیے عالمی برادری کو ان سرگرمیوں کو روکنے اور فلسطین میں انسانی اور معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدام کرنا چاہیے۔

فلسطینی عوام کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذکر کرتے ہوئے ایراج الٰہی نے کہا کہ جس طرح اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی بستیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا، اسی طرح سے یہودی آبادکاری کی سرگرمیاں جو بین الاقوامی قوانین کے مطابق غیر قانونی ہیں ان سب کو روکنا عالمی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ نہایت ضروری بھی ہے۔

اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق سنہ 2022 مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے لیے 2005 کے بعد سے سب سے ہلاکت خیز سال ثابت ہوا تھا۔ اور رواں برس بھی اب تک 98 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ عالمی برادری کو فلسطینیوں پر حملوں کی مذمت، بچوں کے حقوق کی پامالی کی مذمت اور فلسطین کے معصوم عوام کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مخالفت کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

بھارت میں ایرانی سفیر نے فلسطین پر قبضے کو ختم کرنے اور اس سرزمین کے لوگوں کو ان کی تقدیر کا تعین خود کرنے اور القدس کو اس کا دارالخلافہ کے طور پر ایک آزاد فلسطینی حکومت کے قیام میں مدد فراہم کرنے میں عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی اہم ذمہ داری پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے برسوں پہلے فلسطین کے بحران کے حل کے لیے "فلسطین میں قومی ریفرنڈم کا انعقاد" کے عنوان سے ایک جمہوری اور منصفانہ منصوبہ پیش کیا تھا، جسے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں بھی رجسٹر کیا گیا ہے۔

ایرج الٰہی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ فلسطین میں امن اور پائیدار استحکام کا قیام، فلسطینی کاز کے بنیادی مسائل بشمول غیرقانونی یہودی قبضے کے خاتمے، فلسطینی پناہ گزینوں کی واپسی، مستقبل کے نظام کا تعین کرنے کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتا اور بالآخر، ایک متحدہ فلسطینی حکومت کی تشکیل جس کا دارالحکومت القدس ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی نظر میں فلسطینی پناہ گزینوں کی ان کے اصل وطن کی طرف واپسی اور اس سرزمین کے اصل باشندوں بشمول مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کے درمیان ان کی تقدیر کے تعین کے لیے ریفرنڈم کا انعقاد اور ان کی نوعیت کا تعین کرنا ہے۔ وہ سیاسی نظام کو ترجیح دیتے ہیں، جو اس تنازع کو حل کرنے کا سب سے موثر حل ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کا تیار کردہ اور پیش کردہ منصوبہ جمہوری اصولوں اور بین الاقوامی قانون پر مبنی ہے اور سابقہ ​​تجاویز کا ایک مناسب متبادل ہوگا۔ عالمی برادری کو فلسطین کے بارے میں جائز خدشات کے جواب میں زیادہ عجلت اور طاقت کے ساتھ کام کرنا چاہیے اور فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا چاہیے۔ نئی دہلی میں ایرانی سفیر نے آخر میں اس بات پر زور دیا کہ یوم القدس عالمی عزم، اسلامی اتحاد اور ایک مظلوم قوم کے تشخص کے تحفظ کے لیے قومی سماجی تحریک کی علامت ہے۔

Last Updated : Apr 12, 2023, 7:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.