یروشلم: ایک فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپے کے دوران ایک فلسطینی کو قتل کردیا ہے جبکہ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فوجیوں نے گرفتاری سے فرار ہونے والے مشتبہ عسکریت پسندوں پر گولی چلائی۔ ڈان میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق فوج نے کہا کہ اریحہ شہر کے قریب پناہ گزینوں کے کیمپ عقبۃ جبر میں آپریشن کرنے والے فوجیوں نے ایک مشتبہ عسکریت پسند کو حراست میں لیا اور علاقے سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے دو افراد پر فائرنگ کی۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا نے اریحہ کے گورنر کے حوالے سے بتایا کہ فوجیوں کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور تین زخمی ہو گئے۔گورنر نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے اس شخص کی لاش اس کے اہل خانہ کے حوالے نہیں کی۔ ایک علیحدہ واقعے میں پیر کے روز وسطی یروشلم میں ایک کار کے ٹکرانے سے کم از کم 5 افراد زخمی ہو گئے، جسے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ’دہشت گردانہ حملہ‘ قرار دیا۔ میگن ڈیوڈ ایڈوم ایمرجنسی سروس نے بتایا کہ زخمیوں میں ایک 70 سالہ شخص بھی شامل ہے جس کی حالت ’تشویشناک‘ ہے اور ایک 30 سالہ خاتون بھی زخمی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ایرانی صدر نے مسلم ممالک سے اسرائیل کے خلاف متحدہ محاذ بنانے کی اپیل کی
- اسرائیل نے 2022 میں 953 فلسطینیوں کے مکانات مسمار کیے، یورپی یونین
دوسری جانب اسرائیل نے اردن کے ایک قانون ساز کو مغربی کنارے میں اسلحہ اور سونا اسمگل کرنے کے شبہ میں حراست میں لے لیا جبکہ عمان ان کی رہائی کے لیے کام کر رہا ہے۔ اردن کی وزارت خارجہ کے ترجمان سنان المجالی نے سرکاری میڈیا کو ایک بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ کے رکن عماد العدوان، جنہوں نے اتوار کے روز کار کے ذریعے دریائے اردن کے ساتھ ایک اہم سرحدی گزرگاہ کو عبور کیا تھا انہیں اسرائیلی حکام حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ (یو این آئی)