مقامی میڈیا نے کہا کہ دمشق کے جنوبی علاقے میں داغی گئی میزائلوں کو فضائی دفاعی نظام نے ناکارہ کیا اور اس کی آزاد پورے دمشق میں سنی گئی۔
شامی فوج نے ایک بیان جاری کیا، جس میں اسرائیل پر جنگی طیاروں کے ذریعہ گولان ہائٹس اور لبنانی مرج آیوں علاقے سے دمشق کی طرف کئی میزائل داغنے کا الزام عائد کیا گیا۔
ہمارے فضائی دفاعی نظام میزائلوں کو غیر فعال کرنے کے قابل تھے، جس کی وجہ سے زیادہ تر میزائل ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی ہوا میں غیر فعال ہوجاتے تھے۔
اس سے قبل منگل کے روز اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا تھا کہ اسرائیلی فضائی تحفظ کے نظام نے شام کے شمالی علاقے سے داغے گئے چار مشتبہ میزائلوں کو غیر فعال کردیا ہے۔
آئی ڈی ایف نے ٹویٹ کیا ، "شام کے شمالی علاقے سے چار مشتبہ میزائل داغے گئے۔ اسرائیلی سکیورٹی سسٹم کے ذریعہ یہ چار میزائل فضا میں ناکارہ کردیئے گئے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ، متنازعہ گولان ہائٹس کے علاقے میں اسرائیل اور شام کی سرحد مشترک ہے۔
اس خطے کو اسرائیل نے سن 1967 میں چھ دن تک چلی جنگ میں قبضہ کر لیا تھا ، اور اس کا بیشتر حصہ اسرائیلیوں کے زیر قبضہ ہے۔
اسرائیل نے سنہ 1981 میں گولن ہائٹس کو اپنی سرزمین قرار دیا تھا ، جسے اقوام متحدہ نے منظور نہیں کیا تھا ، لیکن اس سال کے شروع میں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گولن ہائٹس پر اسرائیل کے اس دعوے کو تسلیم کیا تھا جس نے اسرائیل کو ایک بڑی جیت مانی جا رہی ہے۔