تل ابیب: اسرائیل کی نظریں مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات بحالی پر مرکوز ہیں۔ صہیونی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہا تھا کہ 6 سے 7 مسلم ممالک سے جلد تعلقات بحال ہونے کا امکان ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے اپنے خطاب میں 6 سے 7 مسلم ممالک سے جلد سفارتی تعلقات بحالی کا دعویٰ کیا تھا۔ ان کے اس بیان کے بعد اب یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ متحدہ عرب امارات، بحرین، اردن کے بعد اب کون سا اسلامی ملک اسرائیل سے تعلقات بحال کرے گا؟
ایلی کوہن کے اس بیان کے بعد پاکستان کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے جس میں نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات کے معاملے پر پاکستان اپنا فیصلہ ملکی اور فلسطینی عوام کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے نیویارک میں خطاب کرتے ہوئے چھ سے سات مسلم ممالک سے جلد تعلقات بحالی کا دعویٰ کیا تھا اور کہا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ امن کا مطلب مسلم دنیا اور یہودیوں کے درمیان امن ہے۔ سعودی عرب سے تعلقات کی بحالی کے بعد 6 سے 7 اسلامی ملک بھی فیصلے کی پیروی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ہم ہر روز اسرائیل کے ساتھ نارملائزیشن کے قریب تر ہورہے ہیں: شہزادہ محمد بن سلمان
- صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات فلسطینیوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف: ایرانی صدر
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کہا تھا کہ اسرائیل سعودی عرب کے ساتھ امن معاہدے کے بالکل قریب پہنچ چکا ہے اور اسرائیل کا سعودی عرب کے ساتھ امن معاہدہ دیگر عرب ممالک کو امن معاہدے کرنے پر آمادہ کرے گا۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی حالیہ انٹرویو میں کہا تھا اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ایلی کوہن نے گزشتہ ماہ اٹلی میں لیبیا کی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد طرابلس سے تعلقات کی جلد بحالی کا دعویٰ بھی کیا تھا۔ جس کے فوری بعد لیبیا کی حکومت نے اپنی وزیر خارجہ کو برطرف کر دیا تھا۔ (یو این آئی)