رملہ: فلسطینی اتھارٹی کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں ایک چھاپے کے دوران کم از کم چھ فلسطینیوں کو ہلاک اور 11 کو زخمی کر دیا ہے۔ وزارت نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ زخمیوں میں سے دو کو شدید زخم آئے ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق عینی شاہدین نے عالمی خبر رساں ادارہ اے ایف پی کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے ایک گھر کا محاصرہ کرکے اسے راکٹوں سے نشانہ بنایا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ فوجیوں نے اس بندوق بردار کو ہلاک کر دیا ہے جس نے گزشتہ ماہ مغربی کنارے میں دو اسرائیلی آباد کاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔
الجزیرہ کی رپورٹر نے رام اللہ سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا کہ منگل کی شام نابلس کے جنوب میں ایک اور پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فورسز کی طرف سے ایک اور چھاپہ مارا گیا۔ فوج عسکری پناہ گزین کیمپ کی ایک عمارت میں داخل ہوئی اور تین افراد کو گرفتار کر لیا جن میں جینن میں ہلاک ہونے والے 49 سالہ شخص کے دو بیٹوں بھی شامل ہیں۔ فلسطینی خبر رساں ادارے وفا کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینہ نے منگل کے روز جنین میں راکٹوں کے استعمال کو جنگ کا عمل قرار دیا۔ ابو رودینہ نے اسرائیلی حکومت پر الزام لگایا کہ اس خطرناک اقدام نے حالات کو مزید بگاڑ دینے اور استحکام کی بحالی کی تمام کوششوں کو تباہ کرنے کی ذمہ دار ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے راتوں رات دونوں فریقوں سے مغربی کنارے میں کشیدگی کو کم کرنے کے مطالبات کا اعادہ کیا۔ تاہم مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان کے آغاز اور یہودیوں کے پاس اوور تہوار سے پہلے، تشدد میں کسی قسم کی کمی کے آثار نہیں دکھ رہے ہیں۔ دوشنبہ کی رات اسرائیلی آباد کاروں نے حوارا گاؤں میں فلسطینیوں پر حملہ کیا، یہ ایک ایسا پرتشدد حملے کا منظر ہے جو گزشتہ ہفتے درجنوں آباد کاروں نے دو اسرائیلیوں کو گولی مارنے کا بدلہ لینے کی نیت سے انجام دیا۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے، حوارہ میں یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں کی درجنوں کاروں اور گھروں کو نذر آتش کر دیا جب دو اسرائیلی بھائیوں کو ایک فلسطینی بندوق بردار نے گولی مار ہلاک کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
- Muslim Countries Slam Israel فلسطینیوں پر مہلک کاروائی کے بعد مصر، سعودی، قطر، ایران اور اردن کی اسرائیل پر تنقید
- Saudi Arabia on Jewish Settlement سعودی نے فلسطینی سرزمین میں یہودی آبادکاری کو ایک مرتبہ پھر مسترد کردیا
واضح رہے کہ یہودی آباد کاروں نے 2023 میں اب تک کم از کم پانچ فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے، جب کہ اسرائیلی فورسز نے اس سال کم از کم 68 فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔ الجزیرہ کے سینئر سیاسی تجزیہ کار مروان بشارا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب پرتشدد جبر فلسطینی مزاحمت کو کچلنے کے لیے ناکافی ہے اور کبھی کارآمد نہیں ثابت ہوسکتا، ان کا یہ خیال ہے کہ وہ جینن کو زیادہ تشدد سے روک سکتے ہیں جبکہ یہ سالوں اور دہائیوں میں غلط ثابت ہوا ہے۔ پناہ گزین کیمپ اور وہ شہر جن پر اسرائیلی سب سے زیادہ حملہ کرتے ہیں اور جہاں انھوں نے سب سے زیادہ ہلاکتیں کی ہیں، وہ فلسطینی مزاحمت کی سب سے اہم علامت بن چکے ہیں۔ حِبرون یا غزہ یا جینین اور دیگر سب سے زیادہ مزاحمت کرنے والے سب سے زیادہ ثابت قدم ثابت ہوئے ہیں۔