تہران: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے پیر کو شام کے دارالحکومت دمشق میں اسرائیلی میزائل حملے میں ہلاک ہونے والے اسلامی انقلابی گارڈز کور (آئی آر جی سی) کے کمانڈر کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ صدر ابراہیم رئیسی نے ایرانی صدارتی دفتر کی ویب سائٹ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسرائیل کا بدنیتی پر مبنی اقدام خطے میں اس کی مایوسی، کمزوری اور بے بسی کی ایک اور علامت ہے، اسرائیل اپنے جرم کی قیمت ضرور چکائے گا۔
آئی آر جی سی نے تصدیق کی ہے کہ اس کا ایک تجربہ کار کمانڈر، جو فوجی مشیر کے طور پر کام کرتا تھا، دمشق میں اسرائیلی میزائل حملے میں مارا گیا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ شام میں اس کا مشاورتی کردار ہے اور وہ دمشق کی درخواست پر ملک میں موجود ہے۔ اسرائیل نے برسوں سے شام میں ایران سے منسلک ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ایران کی سرکاری میڈیا نے موسوی کو ایران کی ایلیٹ قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کا قریبی ساتھی قرار دیا جن کو جنوری 2020 میں عراق میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کردیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے حالیہ برسوں میں جنگ زدہ شام میں حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں اہداف پر سینکڑوں حملے کیے ہیں۔
لیکن عام طور پر اسرائیل شام پر اپنے فضائی حملوں کو اکثر تسلیم نہیں کرتا ہے اور کبھی کبھار کہتا ہے کہ وہ وہاں ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کو نشانہ بنا رہا ہے، جنہوں نے اسد کی حکومت کی حمایت کی ہے۔ دراصل لبنانی عسکریت پسند گروپ نے ایران اور روس کے ساتھ مل کر شامی تنازع میں صدر بشار الاسد کی حکومت کو اقتدار میں رکھنے میں کلیدی فوجی کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: