ETV Bharat / international

Oldest Palestinian Prisoner Released: معمر ترین فلسطینی قیدی سترہ برس بعد اسرائیلی جیل سے رہا

author img

By

Published : Mar 14, 2023, 12:51 PM IST

تحریک فتح کے ایک سینئر رکن فواد شوباکی کو فلسطینی اتھارٹی نے 2002 میں ایران سے ہتھیاروں کو غزہ کے ساحلی انکلیو میں اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ انہیں فلسطینی اتھارٹی نے مغربی کنارے کے شہر جیریکو میں امریکی اور برطانوی نگرانی میں رکھا تھا۔ 2006 میں اسرائیلی فورسز نے جیل پر دھاوا بول دیا اور شوباکی کو اسرائیل لے جایا گیا جہاں ان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا۔

Israel releases oldest Palestinian prisoner after 17 years in jail
معمر ترین فلسطینی قیدی سترہ برس بعد اسرائیلی جیل سے رہا

رملہ: اسرائیل نے پیر کے روز اسرائیلی جیل میں قید معمر ترین فلسطینی قیدی کو اسلحے کی اسمگلنگ کے جرم میں 17 سال کی سزا کاٹنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔ 83 سالہ فواد الشوباکی کو وسطی اسرائیل کی عسقلان جیل سے رہا کیا گیا ہے اور انھیں ایمبولینس کے ذریعے حیبرون شہر کے مغرب میں واقع ترقومیہ چوکی پر منتقل کیا گیا تھا، جہاں پر شوباکی کے اہل خانہ نے ان کا استقبال کیا۔ رہائی کے بعد اپنے پہلے تبصرے میں الشوباکی نے اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

  • 83-year-old Foad Shobaki, the eldest Palestinian prisoner in Israeli occupation prisons, receives a hero's welcome upon his release today after serving 17 years in Israeli prisons.#FreeThemAll pic.twitter.com/dmkAOSloBJ

    — Quds News Network (@QudsNen) March 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

قابل ذکر ہے کہ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کے حراست میں 4,780 فلسطینی ہیں جن میں 160 بچے اور 29 خواتین شامل ہیں۔ فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی کی این جی او نے کہا کہ شوباکی متعدد بیماریوں میں مبتلا تھے اور جیل میں رہتے ہوئے اپنی جسمانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے ساتھی قیدیوں پر انحصار کرتے تھے۔ واضح رہے کہ غزہ میں 1940 میں پیدا ہونے والے فواد شوباکی الفتح گروپ کے ایک سینئر رکن تھے اور وہ مرحوم فلسطینی صدر یاسر عرفات کے اکفی قریبی ساتھیوں میں سے ایک تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

تحریک فتح کے ایک سینئر رکن فواد شوباکی کو فلسطینی اتھارٹی نے 2002 میں ایران سے ہتھیاروں کو غزہ کے ساحلی انکلیو میں اسمگلنگ کے الزام گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں فلسطینی اتھارٹی نے مغربی کنارے کے شہر جیریکو میں امریکی اور برطانوی نگرانی میں رکھا تھا۔ 2006 میں اسرائیلی فورسز نے جیل پر دھاوا بول دیا اور شوباکی کو اسرائیل لے جایا گیا جہاں ان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا۔

رملہ: اسرائیل نے پیر کے روز اسرائیلی جیل میں قید معمر ترین فلسطینی قیدی کو اسلحے کی اسمگلنگ کے جرم میں 17 سال کی سزا کاٹنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔ 83 سالہ فواد الشوباکی کو وسطی اسرائیل کی عسقلان جیل سے رہا کیا گیا ہے اور انھیں ایمبولینس کے ذریعے حیبرون شہر کے مغرب میں واقع ترقومیہ چوکی پر منتقل کیا گیا تھا، جہاں پر شوباکی کے اہل خانہ نے ان کا استقبال کیا۔ رہائی کے بعد اپنے پہلے تبصرے میں الشوباکی نے اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

  • 83-year-old Foad Shobaki, the eldest Palestinian prisoner in Israeli occupation prisons, receives a hero's welcome upon his release today after serving 17 years in Israeli prisons.#FreeThemAll pic.twitter.com/dmkAOSloBJ

    — Quds News Network (@QudsNen) March 13, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

قابل ذکر ہے کہ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کے حراست میں 4,780 فلسطینی ہیں جن میں 160 بچے اور 29 خواتین شامل ہیں۔ فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی کی این جی او نے کہا کہ شوباکی متعدد بیماریوں میں مبتلا تھے اور جیل میں رہتے ہوئے اپنی جسمانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے ساتھی قیدیوں پر انحصار کرتے تھے۔ واضح رہے کہ غزہ میں 1940 میں پیدا ہونے والے فواد شوباکی الفتح گروپ کے ایک سینئر رکن تھے اور وہ مرحوم فلسطینی صدر یاسر عرفات کے اکفی قریبی ساتھیوں میں سے ایک تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

تحریک فتح کے ایک سینئر رکن فواد شوباکی کو فلسطینی اتھارٹی نے 2002 میں ایران سے ہتھیاروں کو غزہ کے ساحلی انکلیو میں اسمگلنگ کے الزام گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں فلسطینی اتھارٹی نے مغربی کنارے کے شہر جیریکو میں امریکی اور برطانوی نگرانی میں رکھا تھا۔ 2006 میں اسرائیلی فورسز نے جیل پر دھاوا بول دیا اور شوباکی کو اسرائیل لے جایا گیا جہاں ان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.