بھاگلپور: رشوت خوری کا یہ الزام ریاست بہار کے نامور کالج ٹی این بی کے اسسٹنٹ پروفیسر امیتابھ چکرورتی نے بھاگلپور تلکا مانجھی یونیورسٹی انتظامیہ پر عائد کیا۔ جی ہاں اسی یونیورسٹی انتظامیپہ پر جن کے کندھوں پر طلباء کو زیور تعلیم سے آراستہ کرتے ہوئے ایک مہذب سماج بنانے اور اسٹوڈنٹس کو اعلیٰ تعلیم سے لیس کرنا، طلباء کو نا انصافی سے پاک زندگی گزارنے کا ہنر سکھانا اور ظلم و جبر کے خلاف آواز اٹھانے کی ٹریننگ دینا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یونیورسٹی میں پرموشن اور دیگر کوئی دفتری کام بغیر رشوت کے نہیں ہوتا، پسیوں کا سر عام لین دین ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بات ٹی این بی ٹیچر اسو سی ایشن کے ذریعہ ایک روزہ دھرنا کے موقع پر کہی۔
ٹی این بی کالج کے ٹیچر ایسو سی ایشن کے زیر اہتمام دھرنا پر بیٹھے ٹچیروں کو شکایت ہے کہ پورے بہار کے سبھی یونیورسٹیز میں ٹیچروں کے پرموشن دے دیے گئے ہیں، لیکن تلکا مانجھی یونیورسٹی انتظامیہ اس معاملے میں ٰاساتذہ کرام کے کیریئر کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے۔ دھرنا کی قیادت کر رہے ڈاکٹر مشفق نے یونیورسٹی انتظامیہ کی سخت سرزنش کی۔ اس موقع پر ٹیچر ایسو سی ایشن کے سکریٹری پروفیسر نرلیش نے یونیورسٹی انتظامیہ کو وارننگ دی کی اگر ان لوگوں کی مانگیں پوری نہیں کی گئیں تو کالج کے اساتذہ کرام آندولن کرنے کے لیے مجبور ہو جائیں گے۔
تلکا مانجھی یونیورسٹی کے تحت چلنے والا ٹی این بی کالج بہار ایک با وقارتعلیمی ادارہ ہے اور اس کا ماضی شاندار رہا ہے۔ ٹی این بی کالج کے علاوہ ماتا سندری کالج، مارواڑی کالج اور دیگر کالج کے اساتذہ کرام نے بھی پرموشن کو لے کر یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف دھرنا دیا۔ ان لوگوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کے سامنے پانچ مانگیں رکھی ہیں۔ جن میں اساتذہ کے پرموشن کو وقت پر یقینا بنانا، زیر التوا تنخواہ اور بقایا جات کی فوری ادائیگی، یونیورسٹی اور حکومت کی شراکت کو نئے تقرر شدہ اساتذہ کے این پی ایس اکاؤنٹ میں اپڈیٹ کرنا، گزشتہ تین مہینے کی تنخواہ درگا پوجا پر ادا کرنے ۔ یوجی سی کے اصولوں کے مطابق 5 نئے ریکروٹ کیے اساتذہ کو ایڈوانس تنخواہ دی اور ترقی کو یقینی بنانے کی مانگیں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھاگلپور یونیورسٹی میں چاروں طرف پانی، کیمپس میں چل رہی ہیں کشتیاں - Univ Campus surrounded by water
دھرنا کے مقام پر ڈاکٹر منوج کمار، ڈاکٹر کوشلندر پرساد سنگھ، ڈاکٹر چندن، ڈاکٹر روی شنکر چودھری، ڈاکٹر اروند کمار، ڈاکٹر نیتو کماری، ڈاکٹر زینت کیفی، ڈاکٹر گریما ترپاٹھی، پروفیسر۔ امیتابھ چکرورتی، ڈاکٹر انشومن سمن، ڈاکٹر انشو، پروفیسر نوین، پروفیسر دیواشیش، ڈاکٹر سنندا، پروفیسر۔ رضوی، پروفیسر جاوید وغیرہ جیسے اساتذہ کی بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔