لندن: ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نےجنوبی لبنان پر حملے میں فاسفورس کا استعمال کیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے فاسفورس کے استعمال کی تصویر بھی جاری کر دی گئی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے 16 اکتوبر کو جنوبی لبنان کےعلاقےدھیرا پر حملہ کیا حملےمیں اسرائیلی فوج نے غیرقانونی طور پر سفید فاسفورس کا استعمال کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فاسفورس کےاستعمال پرجنگی جرم کی تحقیقا ت ہونی چاہیے۔
-
A new Amnesty investigation has found that the Israeli army indiscriminately, and therefore unlawfully, used white phosphorous in an attack on Dhayra in south Lebanon on 16 October.
— Amnesty International (@amnesty) October 31, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
The attack must be investigated as a war crime. pic.twitter.com/RyK1CePSGj
">A new Amnesty investigation has found that the Israeli army indiscriminately, and therefore unlawfully, used white phosphorous in an attack on Dhayra in south Lebanon on 16 October.
— Amnesty International (@amnesty) October 31, 2023
The attack must be investigated as a war crime. pic.twitter.com/RyK1CePSGjA new Amnesty investigation has found that the Israeli army indiscriminately, and therefore unlawfully, used white phosphorous in an attack on Dhayra in south Lebanon on 16 October.
— Amnesty International (@amnesty) October 31, 2023
The attack must be investigated as a war crime. pic.twitter.com/RyK1CePSGj
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دس اکتوبر کو فلسطینی خاتون جمیلہ ابوزا نونا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ہمیں خطرناک صورتحال کا سامنا ہے، گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے کیونکہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ہورہا ہے۔ فلسطینی خاتون نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ سے بچوں کی اموات ہورہی ہیں، لوگ اسپتالوں اور اقوام متحدہ کے اسکولوں کی جانب جارہے ہیں لیکن وہ بھی محفوظ نہیں ہیں وہاں بھی بمباری کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی حملوں سے جاں بحق فلسطینیوں میں ستّر فیصد بچے اور خواتین ہیں: رپورٹ
ہیومن رائٹس واچ نے ایک تحقیقات کے بعد کہا ہے تھا کہ اسرائیل نے غزہ اور لبنان میں اپنی مسلسل فوجی کارروائیوں میں سفید فاسفورس کا استعمال کیا ہے، جس سے شہریوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا تھا کہ اس نے لبنان اور غزہ میں سفید فاسفورس کا استعمال کیا ہے جس کے فوٹیج کی تصدیق کی گئی ہے، جس میں غزہ سٹی کی بندرگاہ اور اسرائیل-لبنان کی سرحد کے ساتھ دو دیہی مقامات پر توپ خانے سے فائر کیے گئے سفید فاسفورس کے متعدد استعمال دکھائے گئے ہیں۔ حقوق انسانی کے گروپ نے کہا کہ ہیومن رائٹس واچ نے دو ایسے لوگوں کا انٹرویو بھی کیا جنہوں نے غزہ میں ہونے والے حملے کو بیان کیا۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ گنجان آبادی والے علاقوں میں سفید فاسفورس کا استعمال بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کی اس ذمہ داری کی خلاف ورزی ہے کہ وہ شہریوں کو نقصان سے بچنے کے لیے تمام ممکنہ احتیاطی تدابیر اختیار کرے۔
مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے ہیومن رائٹس واچ کے ڈائریکٹر لاما فکیح نے ایک بیان میں کہا تھا کہ، "کسی بھی وقت جب سفید فاسفورس کا استعمال پرہجوم شہری علاقوں میں ہوتا ہے، اس سے شدید جلنے اور عمر بھر کی تکلیف کا خطرہ ہوتا ہے۔"