ETV Bharat / international

Israel deports Palestinian lawyer انسانی حقوق کے فلسطینی وکیل صلاح حموری کو اسرائیل نے ملک بدر کر دیا

انسانی حقوق کے فلسطینی نژاد فرانسیسی وکیل صلاح حموری Salah Hammouri نے کہا کہ میں نے مقام تبدیل کر لیا ہے لیکن لڑائی جاری رہے گی، مجھ پر مسئلہ فلسطین اور لوگوں کی ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے، ہم فلسطین کو نہیں چھوڑ سکتے، مزاحمت ہمارا حق ہے۔ Israel deports Palestinian lawyer

author img

By

Published : Dec 19, 2022, 7:46 PM IST

Palestinian lawyer Salah Hammouri
انسانی حقوق کے فلسطینی وکیل صلاح حموری

یروشلم: اسرائیل نے انسانی حقوق کے فلسطینی نژاد فرانسیسی وکیل صلاح حموری Salah Hammouri کو ملک بدر کر دیا جو رواں برس مارچ سے سیکیورٹی جرائم کے الزام میں اسرائیلی جیلوں میں بغیر کسی فرد جرم کے قید تھے۔ عالمی خبر رساں ادارہ ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق صلاح حموری کو ملک بدر کیے جانے پر پیرس کی جانب سے مذمت کی گئی۔ Israel deports Palestinian lawyer

اسرائیل سے ملک بدری کے بعد صلاح حموری گزشتہ روز صبح پیرس ایئرپورٹ پہنچے جہاں ان کا استقبال ان کی اہلیہ ایلسا، سیاست دانوں، این جی اوز کے نمائندوں اور مسئلہ فلسطینی کے حامیوں نے کیا۔ 37 سالہ صلاح حموری کو اسرائیل میں انتظامی حراست میں رکھا گیا تھا، یہ ایک متنازعہ طریقہ کار ہے جس کے تحت مشتبہ افراد کو 6 ماہ تک کی قابل تجدید مدت کے لیے حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔

ایئرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے صلاح حموری نے کہا کہ میں نے مقام تبدیل کر لیا ہے لیکن لڑائی جاری رہے گی، مجھ پر مسئلہ فلسطین اور لوگوں کی ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے، ہم فلسطین کو نہیں چھوڑ سکتے، مزاحمت ہمارا حق ہے‘۔

فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اسرائیلی حکام کی جانب سے صلاح حموری کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔ فرانسیسی وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ پیرس سمیت اعلیٰ ترین ریاستی حکام متحرک ہیں کہ صلاح حموری کو اپنے حقوق کا دفاع کرنے، ہر ممکن مدد سے فائدہ اٹھانے اور اپنے آبائی علاقے مشرقی یروشلم میں معمول کی زندگی گزارنے کے قابل بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: Netanyahu on Palestinian conflict سعودی اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ فلسطین تنازع کا حل ہوگا، نیتن یاہو

بیان میں مزید کہا گیا کہ فرانس نے اسرائیلی حکام سے بات چیت کرنے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے ہیں جس میں مشرقی یروشلم کے ایک فلسطینی باشندے کو چوتھے جنیوا کنونشن کے تحت مقبوضہ علاقے سے نکالے جانے کی دوٹوک مذمت کی جائے۔ سربراہ ایمنسٹی انٹرنیشنل فرانس نے نسل پرستی پر مبنی جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک خاندان کے لیے خوشی کا دن ہے لیکن فلسطینی عوام کے لیے یہ ایک افسوسناک دن ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے فرانس کی شہریت رکھنے والے صلاح حموری کو پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (پی ایف ایل پی) کے رکن ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے انتظامی حراست کی سزا سنائی اور انہیں خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔ (یو این آئی)

یروشلم: اسرائیل نے انسانی حقوق کے فلسطینی نژاد فرانسیسی وکیل صلاح حموری Salah Hammouri کو ملک بدر کر دیا جو رواں برس مارچ سے سیکیورٹی جرائم کے الزام میں اسرائیلی جیلوں میں بغیر کسی فرد جرم کے قید تھے۔ عالمی خبر رساں ادارہ ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق صلاح حموری کو ملک بدر کیے جانے پر پیرس کی جانب سے مذمت کی گئی۔ Israel deports Palestinian lawyer

اسرائیل سے ملک بدری کے بعد صلاح حموری گزشتہ روز صبح پیرس ایئرپورٹ پہنچے جہاں ان کا استقبال ان کی اہلیہ ایلسا، سیاست دانوں، این جی اوز کے نمائندوں اور مسئلہ فلسطینی کے حامیوں نے کیا۔ 37 سالہ صلاح حموری کو اسرائیل میں انتظامی حراست میں رکھا گیا تھا، یہ ایک متنازعہ طریقہ کار ہے جس کے تحت مشتبہ افراد کو 6 ماہ تک کی قابل تجدید مدت کے لیے حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔

ایئرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے صلاح حموری نے کہا کہ میں نے مقام تبدیل کر لیا ہے لیکن لڑائی جاری رہے گی، مجھ پر مسئلہ فلسطین اور لوگوں کی ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے، ہم فلسطین کو نہیں چھوڑ سکتے، مزاحمت ہمارا حق ہے‘۔

فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اسرائیلی حکام کی جانب سے صلاح حموری کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔ فرانسیسی وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ پیرس سمیت اعلیٰ ترین ریاستی حکام متحرک ہیں کہ صلاح حموری کو اپنے حقوق کا دفاع کرنے، ہر ممکن مدد سے فائدہ اٹھانے اور اپنے آبائی علاقے مشرقی یروشلم میں معمول کی زندگی گزارنے کے قابل بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: Netanyahu on Palestinian conflict سعودی اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ فلسطین تنازع کا حل ہوگا، نیتن یاہو

بیان میں مزید کہا گیا کہ فرانس نے اسرائیلی حکام سے بات چیت کرنے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے ہیں جس میں مشرقی یروشلم کے ایک فلسطینی باشندے کو چوتھے جنیوا کنونشن کے تحت مقبوضہ علاقے سے نکالے جانے کی دوٹوک مذمت کی جائے۔ سربراہ ایمنسٹی انٹرنیشنل فرانس نے نسل پرستی پر مبنی جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک خاندان کے لیے خوشی کا دن ہے لیکن فلسطینی عوام کے لیے یہ ایک افسوسناک دن ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے فرانس کی شہریت رکھنے والے صلاح حموری کو پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (پی ایف ایل پی) کے رکن ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے انتظامی حراست کی سزا سنائی اور انہیں خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.