اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے عید الفطر کی چھٹیوں کے دوران پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے عید کے دنوں میں ممکنہ گرفتاری کو عدالت کی پیشگی اجازت سے مشروط کرنے اور مقدمات کی تفصیلات کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا جماعت اسلامی کے صدر سراج الحق زمان پارک آئے اور ہم سے مذاکرات کی اچھی کاوش ہوئی اور اگلی ہی صبح سندھ کے ہمارے صدر کو اٹھا لیا گیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس واقعے سے ایک بیڈ ٹیسٹ پیدا ہوا، وکیل نے کہا خدشہ ہے عید کی پانچ چھٹیوں میں یہ پھر کوئی آپریشن کریں گے۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ میں مقدمات کی تفصیلات تو طلب کرسکتا ہوں اور خالی آرڈر کیسے کروں؟ بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی درخواست پر عید کی چھٹیوں میں انہیں ہراساں نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاق، پولیس اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیے اور مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں۔ عدالت نے عمران خان کی درخواست عید کے بعد تک زیر التوا رکھنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے درخواست 27 اپریل کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کر دی۔
یہ بھی پڑھیں:
اس کے علاوہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو بطور سابق وزیر اعظم سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی جاری کیا ہے۔ عمران خان سے سکیورٹی واپس لینے کے معاملے پر درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کی، جس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا گیا، عدالت نے حکم دیا کہ تھریٹ اسیسمنٹ کمیٹی عمران خان کو تھریٹس کے لیول کا جائزہ لے کر سکیورٹی فراہم کرے۔ (یو این آئی)