تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کرمان شہر میں دہشت گردانہ حملے کے ذمہ داروں اور ماسٹر مائنڈ دونوں کو سخت جواب اور سزا دینے کا عزم کیا۔ بدھ کو ہونے والے ان حملوں میں تقریباً 100 افراد ہلاک گئے تھے۔ امریکی فورسز کے ہاتھوں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کی چوتھی برسی کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریب کے دوران بدھ کو کرمان شہر کے قبرستان کے قریب دو دھماکے ہوئے جس میں سو افراد ہلاک اور تقریبا دو سو زخمی ہو گئے۔
ایران کے مذہبی رہنما خامنہ ای نے اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ بے گناہ لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے دونوں ہاتھ اور بدعنوان، بد دماغ لوگ جو انہیں اس کاروائی کی طرف لے گئے، یقینی طور پر سخت سزا پائیں گے اور مناسب غضب کے مستحق ہوں گے۔ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ انشاء اللہ اس سانحے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ ایرانی حکومت نے جمعرات کو ہلاک شدگان کے لیے قومی سوگ کا اعلان کیا۔
صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ اور مرتکب افراد کی شناخت کی جائے گی، جنھیں سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اس کے علاوہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے الزام لگایا ہے کہ ان دھماکوں کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے اور خبردار کیا کہ وہ اس جرم کی بہت زیادہ قیمت ادا کرے گا۔ واضح رہے کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کو امریکہ نے جنوری 2020 میں عراق میں ایک ڈرون کے ذریعے کیے گئے میزائل حملے میں ہلاک کر دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ قاسم سلیمانی کو ایران میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے بعد سب سے طاقتور شخص کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ گزشتہ ہفتے ہی ایران اور امریکہ کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔ امریکہ نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ بحیرہ احمر سے گزرنے والے بحری جہازوں پر ایران کی مدد سے ڈرون حملے کیے جا رہے ہیں۔ تاہم ایران نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔ دوسری جانب اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں ایران حماس کا ہمدرد ہے۔ ایران کئی بار حماس کے حق میں بیانات بھی جاری کر چکا ہے۔ ایران کو حماس کا حامی سمجھا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں