ETV Bharat / international

Iran Death Sentences مظاہرین کو سزائے موت دینے پر ایرانی جج بھی عالمی پابندیوں کے نشانے پر - ایرانی جج بھی عالمی پابندیوں کے نشانے پر

ایران میں دو مظاہرین کو پھانسی دینے کے بعد ملک بھر میں احتجاج کی ایک نئی لہر دیکھا گیا۔ ایرانی حکام کا دعویٰ تھا کہ پھانسی کی سزا پانے والےدونوں ملزمان کو "پسیج" کے رکن کے قتل میں ملوث ہونے اور قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 21, 2023, 3:48 PM IST

بیلجیئم: لکسمبرگ کے وزیر خارجہ جین ایسلبورن نے پیر کے روز کہا کہ یورپی یونین درجنوں ایرانیوں پر پابندیاں عائد کرے گی، جن میں وہ ججز بھی شامل ہیں جو مظاہرین کو سزائے موت دینے میں ملوث رہے ہیں۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ایسلبورن نے مزید کہا کہ ججز، جیل کا عملہ اور دوسروں کو موت کی سزا سنانے والے ان کے درجنوں نام فہرست میں شامل کیے جائیں گے۔'گزشتہ نو جنوری کو بیلجیئم، ہالینڈ اور ڈنمارک نے ایران میں نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے سلسلے میں ایران میں مظاہرین کو پھانسی دیے جانے کے ردعمل میں تہران کے سفیروں کو طلب کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر سرگرم کارکنوں کی جانب سے پوسٹ کیے گئے ویڈیو کلپس میں گزشتہ جنوری میں دو مظاہرین کو پھانسی دینے کے بعد ایران بھر میں احتجاج کی ایک نئی لہر کو دکھایا گیا تھا۔ ایرانی حکام کا دعویٰ تھا کہ پھانسی کی سزا پانے والےدونوں ملزمان کو "پسیج" کے رکن کے قتل میں ملوث ہونے اور قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔مظاہرین نے دارالحکومت تہران میں رہبر معظم علی خامنہ ای کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ان میں سے کچھ نے حکومت کی طرف سے شروع کی گئی پھانسیوں کی مہم کے حوالے سے تہران کی ایک مرکزی سڑک پر پھندے لٹکائے اور مظاہرین نے پھانسیوں کی مذمت کرتے ہوئے اور خامنہ ای کی حکمرانی کے خلاف "انقلاب" جاری رکھنے پر زور دیا۔

بیلجیئم: لکسمبرگ کے وزیر خارجہ جین ایسلبورن نے پیر کے روز کہا کہ یورپی یونین درجنوں ایرانیوں پر پابندیاں عائد کرے گی، جن میں وہ ججز بھی شامل ہیں جو مظاہرین کو سزائے موت دینے میں ملوث رہے ہیں۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ایسلبورن نے مزید کہا کہ ججز، جیل کا عملہ اور دوسروں کو موت کی سزا سنانے والے ان کے درجنوں نام فہرست میں شامل کیے جائیں گے۔'گزشتہ نو جنوری کو بیلجیئم، ہالینڈ اور ڈنمارک نے ایران میں نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے سلسلے میں ایران میں مظاہرین کو پھانسی دیے جانے کے ردعمل میں تہران کے سفیروں کو طلب کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر سرگرم کارکنوں کی جانب سے پوسٹ کیے گئے ویڈیو کلپس میں گزشتہ جنوری میں دو مظاہرین کو پھانسی دینے کے بعد ایران بھر میں احتجاج کی ایک نئی لہر کو دکھایا گیا تھا۔ ایرانی حکام کا دعویٰ تھا کہ پھانسی کی سزا پانے والےدونوں ملزمان کو "پسیج" کے رکن کے قتل میں ملوث ہونے اور قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔مظاہرین نے دارالحکومت تہران میں رہبر معظم علی خامنہ ای کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ان میں سے کچھ نے حکومت کی طرف سے شروع کی گئی پھانسیوں کی مہم کے حوالے سے تہران کی ایک مرکزی سڑک پر پھندے لٹکائے اور مظاہرین نے پھانسیوں کی مذمت کرتے ہوئے اور خامنہ ای کی حکمرانی کے خلاف "انقلاب" جاری رکھنے پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: Iran Death Sentences ایران نے سخت عالمی ردعمل کے درمیان مزید تین مظاہرین کو موت کی سزا سنا دی

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.