ریاض: سعودی عرب کے ساتھ ایران کے سفارتی تعلقات کی بحالی کے معاہدے کے تحت سات سال کے وقفے کے بعد دارالحکومت ریاض میں ایرانی سفارت خانہ کھل گیا ہے۔ سعودی عرب کے اخبار 'عکاظ' نے جمعرات کو ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے گزشتہ ہفتے چین میں ملاقات کی تھی اور سفارتی تعلقات کی بحالی اور سفارتی مشنز کھولنے کی تیاریوں کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں بحال کرنے پر بھی اتفاق کیا۔
سفارت خانے کا افتتاح بدھ کو ریاض کی جانب سے ایرانی وفد کی آمد کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہوا۔ ایرانی وزارت خارجہ نے سعودی عرب کے دارالحکومت میں ایرانی سفارت خانہ اور جدہ میں قونصل خانہ کھولنے کی تیاری کے لیے منگل کو تہران سے ایک تکنیکی وفد ریاض بھیجا تھا۔ ایران اور سعودی عرب نے مارچ کے اوائل میں چین کی ثالثی میں سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا تھا، جو 2016 میں شیعہ مبلغ آیت اللہ نمر النمر کی پھانسی کے بعد ایران میں سعودی سفارتی مشن پر حملوں کے بعد ٹوٹ گئے تھے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا کہ چین نے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کو معمول پر لانے میں تعمیری کردار ادا کیا ہے۔ یہ ایک قابل ستائش قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اپنی مرضی اور فعال طور پر ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی تعمیری تبدیلی کو فروغ دیا ہے۔ چین کے خوشگوار اقدام سے ایران نے سعودی عرب کے ساتھ ایک انتہائی اہم معاہدہ کیا۔ ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی سے علاقائی امن، استحکام اور سلامتی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
- ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کی چین میں سات سال بعد ملاقات
- ایران نے آٹھ سال بعد متحدہ عرب امارات میں اپنا نیا سفیر مقرر کیا
انھوں نے مزید کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے کو بہت مثبت پذیرائی ملی ہے۔ یہ معاہدہ علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے، خطے میں امن، استحکام اور سلامتی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ نہ صرف ایران اور سعودی عرب بلکہ دیگر علاقائی ممالک کے ساتھ تجارت اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے پر یقیناً مثبت اثرات مرتب کرے گا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)