تہران: ایران خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق ایران خفیہ ایجنسی کے سربراہ اسماعیل خطیب نے کہا ہے کہ ملک میں جاری احتجاجی مظاہروں میں اموات کا سبب بننے والے واقعات کو غیر ملکی طاقتیں اُچھال رہی ہیں اور ملک میں احتجاجی مظاہروں کو امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کی مالی معاونت کا حامل میڈیا ہوا دے رہا ہے۔Iran warns Saudi Arabia
ترکی میڈیا کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ایران کے نقطہ نگاہ کے مطابق علاقائی ممالک میں کسی قسم کا عدم استحکام متعدی ہوتا ہے۔ ایران میں عدم استحکام دیگر علاقائی ممالک میں بھی پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے خارجی کرداروں کو علاقے میں عدم استحکام کا ماخذ قرار دیا اور کہا ہے کہ ایران نے آج تک نہایت مستحکم عقلیت پسندی کے ساتھ اسڑیٹجک صبر و تحمل اختیار کئے رکھا ہے لیکن مخاصمت جاری رہنے کی صورت میں اس صبر و تحمل کی ضمانت نہیں دے سکتا۔
ایران خفیہ ایجنسی کے سربراہ اسماعیل خطیب نے کہا ہے کہ اگر ایران نے جواب دینے کا فیصلہ کر لیا تو یہ ممالک استحکام کی شکل دیکھنے کو ترس جائیں گے۔ واضح رہے کہ ایران کے دارالحکومت تہران میں 13 ستمبر کو اخلاق پولیس کے نام سے پہچانے جانے والے گشت ارشاد کی طرف سے حراست میں لی گئی 22 سالہ خاتون مہسا امینی 16 ستمبر کو وفات پا گئی۔ اس زیرِ حراست موت کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Iran on threats against Saudi Arabia ایران نے سعودی عرب مخالف دھمکیوں سے متعلق رپورٹ کو بے بنیاد الزام قرار دیا
اگرچہ سرکاری ذرائع کی طرف سے احتجاجی مظاہروں کے دوران شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کی اموات کے بارے میں بیانات جاری کئے جا رہے ہیں لیکن اموات کی حتمی تعداد نہیں بتائی جا رہی۔ناروے میں ایرانی تنظیم برائے انسانی حقوق نے گذشتہ ہفتے جاری کردہ بیان میں احتجاجی مظاہروں کے دوران 304 افراد کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔ ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق احتجاجی مظاہروں میں 40 سے زائد سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔
ایرانی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تقریباً 2 ماہ سے جاری احتجاج، ملک کو تقسیم کرنے کے خواہش مند ، امریکہ ، اسرائیل اور برطانیہ جیسے ،ممالک کی سازش ہے۔ تہران انتظامیہ کے مطابق ایران انٹرنیشنل ٹیلی ویژن کو سعودی عرب کی طرف سے مالی معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ (یو این آئی)