تہران: ایرانی وزارت خارجہ نے فرانسیسی قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ کے ناقابل قبول ریمارکس پر تہران میں فرانس کے سفیر نکولس روشے کو طلب کرلیا۔ ژنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ اجلاس میں ایرانی فریق نے فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا کے بے بنیاد الزامات کی سختی سے مخالفت کی اور کچھ یورپی ممالک کو انسانی حقوق کے حوالے سے ان کے دوہرے رویے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ ایرانی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ان ممالک کے پاس انسانی حقوق کا دعویٰ کرنے کا جائز حق نہیں ہے، جو خود یکطرفہ اور زبردستی طریقوں سے دوسرے ممالک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے پیر کو فرانسیسی قانون ساز ادارے کے ایک اجلاس سے خطاب کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ ایران کی موجودہ صورتحال پر ذمہ داری کے ساتھ کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین اسلامی جمہوریہ پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے لیے کام بھی کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Protest In Iran ایران میں پر تشدد مظاہرے، یورپی یونین اور برطانیہ کی پابندیاں
س کے علاوہ سیشن میں، فرانسیسی قانون سازوں نے ایران میں 22 سالہ مہسا امینی کی موت کے بعد ملک میں ہونے والے مظاہروں پر حکومت کے ردعمل کی مذمت کے لیے ایک قرارداد بھی منظور کی۔ مہسا امینی پولیس اسٹیشن میں بے ہوش ہونے کے چند دن بعد 16 ستمبر کو تہران کے ایک اسپتال میں انتقال کر گئیں۔امینی کی موت کے بعد ایران میں مظاہرے شروع ہوئے۔ تہران نے امریکہ اور اسرائیل پر ایران میں فسادات بھڑکانے اور دہشت گردوں کی حمایت کا الزام لگایا ہے۔