تہران: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے روس یوکرین جنگ پر تہران کے موقف کے بارے میں بعض غیر مصدقہ دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران بحران کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔ پولینڈ کے ہم منصب آندریج کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران رئیسی نے کہا کہ تہران یوکرین تنازعہ کے خاتمے میں مدد کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تنازع کے آغاز سے ہی ایران کا موقف جنگ کے خلاف رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یوکرین کی وزارت خارجہ نے حال ہی میں ایران کے ساتھ تعلقات کو کم کرنے اور یوکرین کے خلاف جنگ کے لیے روس کو ہتھیار فراہم کرنے کے الزام میں تہران پر پابندی لگانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے اکتوبر کے اوائل میں کہا تھا کہ ایران نے یوکرین کے ساتھ اپنے تنازعے میں استعمال کے لیے روس کو ہتھیار نہیں بھیجے ہیں اور آئندہ بھی ایسا نہیں کرے گا۔
چند روز قبل یورپی یونین کے ایک اعلیٰ یورپی سفارت کار نے ایران پر یوکرین کے خلاف روس کی مدد کرنے کا الزام لگا تے ہوئے کہا تھا کہ یوکرین جنگ میں ایرانی شمولیت کے ٹھوس ثبوت تلاش کیے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ یوکرین نے حالیہ ہفتوں میں اطلاع دی تھی کہ روسی فوج نے ایرانی ساختہ کامیکاز ڈرون کے ساتھ حملے کیے ہیں، تاہم دوسری طرف ایران نے روس کو ڈرون فراہم کرنے کی تردید کی، جب کہ کریملن نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔