تہران: ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (آئی آر جی سی) نے عراق کے کرد علاقے میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ٹھکانوں پر بیلسٹک میزائل داغے اور شمالی شام میں مبینہ طور پر داعش سے منسلک اہداف کو نشانہ بنایا۔ حملے کے بعد ایران نے کہا کہ اس حملے سے وہ اپنی سلامتی کا دفاع اور دہشت گردی کا مقابلہ کر رہا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق عراق کے نیم خودمختار کرد علاقے کے دارالحکومت اربیل میں منگل کی صبح کم از کم آٹھ دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور علاقائی سلامتی کونسل کے مطابق اس حملے میں چار افراد ہلاک اور چھ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ایران کی سرکاری میڈیا کے مطابق، آئی آر جی سی نے کہا کہ بیلسٹک میزائلوں کا استعمال خطے میں جاسوسی مراکز اور ایران مخالف دہشت گرد گروہوں کے تھکانوں کو تباہ کرنے کے لیے کیا گیا۔
وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق، عراقی حکومت نے اربیل پر ایران کی جارحیت کی مذمت کی اور اسے ملک کی خودمختاری اور اس کے لوگوں کی سلامتی کی خلاف ورزی قرار دیا۔ عراقی حکومت نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شکایت درج کرنے سمیت مختلف اقدامات پر غور کرے گی۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق، آئی آر جی سی نے دعویٰ کیا کہ اس نے اربیل میں اسرائیلی جاسوسی ایجنسی موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا ہے، مزید کہا کہ ہم اپنی قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ گارڈز کی جارحانہ کارروائیاں شہداء کے خون کے آخری قطروں کا بدلہ لینے تک جاری رہیں گی۔
واضح رہے کہ 3 جنوری کو دو دہشت گردوں نے کرمان میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی قبر کے قریب دو بم دھماکے کیے تھے جس میں 90 سے زائد افراد ہلاک اور 280 زخمی ہوئے تھے۔ اس کے بعد 4 جنوری کو، داعش نے بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں