ETV Bharat / international

Ramzan Snacks at Singapore Superstore سنگاپورسپرمارکیٹ میں بھارتی نژاد مسلمان جوڑے کو مفت افطار کِٹس دینے سے انکار - Indian Muslim couple at Singapore

سنگاپور کی ایک معروف سپر مارکیٹ نے بھارتی نژاد مسلمان جوڑے کو رمضان کے دوران فراہم کیے جانے والے مفت افطار کِٹس سے روکے جانے پر معذرت کرلی ہے۔ دراصل سپر مارکیٹ کے ایک ملازم نے مسلم جوڑے سے کہا تھا کہ یہ افطار کِٹس صرف ملائیشیائی مسلم کے لیے ہے بھارتیوں کے لیے نہیں۔

Indian Muslim couple denied access to Ramzan snacks at Singapore superstore
سنگاپورسپرمارکیٹ میں بھارتی نژاد مسلمان جوڑے کو مفت افطار کِٹس دینے سے انکار
author img

By

Published : Apr 11, 2023, 5:12 PM IST

سنگاپور میں ایک سپر مارکیٹ نے اس وقت معافی مانگ لی ہے جب ایک بھارتی نژاد ملائیشیائی مسلمان جوڑے کو رمضان کے دوران مفت افطار ریفریشمنٹ دینے والے قطار سے یہ کہہ کر ہٹا دیا گیا تھا کہ یہ افطار کِٹس صرف ملیشیائی مسلم کے لیے ہے بھارتیوں کے لیے نہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، فرح نادیہ اور ان کے شوہر جبار صالح 9 اپریل کی شام تقریباً 7 بجے سپر مارکٹ کے فیئر پرائس آؤٹ لیٹ پر دو چھوٹے بچوں کے ساتھ اپنی معمول کی گروسری کی خریداری کرنے گئے تھے۔

اسی دوران وہ نیشنل ٹریڈ یونین کانگریس (این ٹی یو سی) کے زیر انتظام سپر مارکیٹ میں مفت افطار کٹس تقسیم کئے جانے والی قطار میں گئے تاکہ افطار کٹس لیا جاسکے تبھی ایک مرد ملازم نے انہیں اس وقت مفت افطار کٹس کے قطار سے دور کر دیا اور ایک ملازم نے مبینہ طور پر انھیں بتایا کہ مفت افطار کِٹس بھارتیوں کے لیے نہیں ہیں۔35 سالہ نادیہ، ملائیشیائی-ہندوستانی ہیں اور اپنی خود کی ہیلتھ کیئر کمپنی چلاتی ہیں، جب کہ ان کے شوہر ایک ہندوستانی ہیں جو ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرتے ہیں۔

جبار نے میڈیا بتایا کہ اس نے سپر مارکیٹ میں افطار کٹس اسٹیشن کو چیک کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب ان کی اہلیہ نے انہیں اس اقدام سے آگاہ کیا تھا۔ دراصل سپر مارکیٹ میں فیئر پرائس گروپ نے 23 مارچ کو اپنا افطار بائٹس اسٹیشن شروع کیا، جس نے رمضان کے مہینے کے دوران مسلمان صارفین کو اپنے 60 آؤٹ لیٹس پر اسنیکس یا کھجور کے ساتھ مفت مشروبات کی پیشکش کرتے ہیں، جس میں مسلمان صارفین کو افطار سے 30 منٹ پہلے اور بعد میں ڈبے میں بند مشروبات اور شام کی نماز کے بعد کھانا دیا جاتا ہے۔

صالح نے مزید بتایا کہ جب ملازم نے کہا 'کوئی ہندوستان نہیں، صرف ملیشیائی مسلمان تو مجھے بہت حیرت ہوئی تو میں ملازم سے پوچھا کہ اس کا کیا مطلب ہے تو اس شخص نے کہا جس کی شناخت نہیں کی گئی، اور صرف یہ دہرایا کہ یہ افطار کٹس ہندوستانی نہیں لے سکتے۔ جبار نے پھر یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ مسلمان ہندوستانی برادری سے بھی آسکتے ہیں تو سپر مارکیٹ عملے کے رکن نے جواب دیا کہ اسے اوپر کے لوگوں سے ہدایات موصول ہوئی ہے۔ اس کے بعد میں کافی مایوسی میں اپنی خریداری جاری رکھی لیکن ان کی اہلیہ نے واقعی محسوس کیا کہ اس واقعے کو لوگوں سامنے لایا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

صالح نے میڈیا کو بتایا کہ میں پہلے بھی اس طرح کی چیزوں کا سامنا کر چکا ہوں، لیکن اس بار مجھے اپنے بیٹے کو بتانا پڑا کہ ہمارے ساتھ کیا ہوا تھا۔میں نہیں سمجھتا کہ اس میں عملے کی کوئی غلطی ہے۔ میرے خیال میں ایسی چیزیں ہو سکتی ہیں، یہ خالصتاً آگاہی اور بیداری کی کمی ہے۔ اس لیے ایک فیس بک پوسٹ میں اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے، صالح کی بیوی نادیہ نے کہا کہ وہ مفت آئٹم لینے کا ارادہ نہیں رکھتی تھی بلکہ وہ اس طرح کے اقدام کی تعریف کرنے کے لیے اسٹینڈ پر رک گئی تھی۔

اس واقعے کے بعد فیئر پرائس شاپ کے ترجمان نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر نادیہ کے پوسٹ سے آگاہ ہیں اور اس مسلم جوڑے کے خدشات دور کرنے کے لیے کام بھی کیا ہے، ہم نے اس معاملے کو خوشگوار طریقے سے بند کر دیا ہے۔ ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور اس واقعے کے لیے معذرت خواہ بھی ہیں۔ سپر مارکیٹ کے حوالے سے کہا گیا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ رمضان کے مہینے میں تمام مسلمان صارفین کو افطار کٹس مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ فیئر پرائس گروپ کا اقدام، جو مارچ کے آخر میں شروع ہوا اور 21 اپریل تک جاری ہے، اس میں فیئر پرائس کے 60 آؤٹ لیٹس رمضان کے دوران افطاری کرنے والوں کو مفت مشروبات، اسنیکس اور کھجوریں فراہم کرتے ہیں۔

سنگاپور میں ایک سپر مارکیٹ نے اس وقت معافی مانگ لی ہے جب ایک بھارتی نژاد ملائیشیائی مسلمان جوڑے کو رمضان کے دوران مفت افطار ریفریشمنٹ دینے والے قطار سے یہ کہہ کر ہٹا دیا گیا تھا کہ یہ افطار کِٹس صرف ملیشیائی مسلم کے لیے ہے بھارتیوں کے لیے نہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، فرح نادیہ اور ان کے شوہر جبار صالح 9 اپریل کی شام تقریباً 7 بجے سپر مارکٹ کے فیئر پرائس آؤٹ لیٹ پر دو چھوٹے بچوں کے ساتھ اپنی معمول کی گروسری کی خریداری کرنے گئے تھے۔

اسی دوران وہ نیشنل ٹریڈ یونین کانگریس (این ٹی یو سی) کے زیر انتظام سپر مارکیٹ میں مفت افطار کٹس تقسیم کئے جانے والی قطار میں گئے تاکہ افطار کٹس لیا جاسکے تبھی ایک مرد ملازم نے انہیں اس وقت مفت افطار کٹس کے قطار سے دور کر دیا اور ایک ملازم نے مبینہ طور پر انھیں بتایا کہ مفت افطار کِٹس بھارتیوں کے لیے نہیں ہیں۔35 سالہ نادیہ، ملائیشیائی-ہندوستانی ہیں اور اپنی خود کی ہیلتھ کیئر کمپنی چلاتی ہیں، جب کہ ان کے شوہر ایک ہندوستانی ہیں جو ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرتے ہیں۔

جبار نے میڈیا بتایا کہ اس نے سپر مارکیٹ میں افطار کٹس اسٹیشن کو چیک کرنے کا فیصلہ اس وقت کیا جب ان کی اہلیہ نے انہیں اس اقدام سے آگاہ کیا تھا۔ دراصل سپر مارکیٹ میں فیئر پرائس گروپ نے 23 مارچ کو اپنا افطار بائٹس اسٹیشن شروع کیا، جس نے رمضان کے مہینے کے دوران مسلمان صارفین کو اپنے 60 آؤٹ لیٹس پر اسنیکس یا کھجور کے ساتھ مفت مشروبات کی پیشکش کرتے ہیں، جس میں مسلمان صارفین کو افطار سے 30 منٹ پہلے اور بعد میں ڈبے میں بند مشروبات اور شام کی نماز کے بعد کھانا دیا جاتا ہے۔

صالح نے مزید بتایا کہ جب ملازم نے کہا 'کوئی ہندوستان نہیں، صرف ملیشیائی مسلمان تو مجھے بہت حیرت ہوئی تو میں ملازم سے پوچھا کہ اس کا کیا مطلب ہے تو اس شخص نے کہا جس کی شناخت نہیں کی گئی، اور صرف یہ دہرایا کہ یہ افطار کٹس ہندوستانی نہیں لے سکتے۔ جبار نے پھر یہ سمجھانے کی کوشش کی کہ مسلمان ہندوستانی برادری سے بھی آسکتے ہیں تو سپر مارکیٹ عملے کے رکن نے جواب دیا کہ اسے اوپر کے لوگوں سے ہدایات موصول ہوئی ہے۔ اس کے بعد میں کافی مایوسی میں اپنی خریداری جاری رکھی لیکن ان کی اہلیہ نے واقعی محسوس کیا کہ اس واقعے کو لوگوں سامنے لایا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

صالح نے میڈیا کو بتایا کہ میں پہلے بھی اس طرح کی چیزوں کا سامنا کر چکا ہوں، لیکن اس بار مجھے اپنے بیٹے کو بتانا پڑا کہ ہمارے ساتھ کیا ہوا تھا۔میں نہیں سمجھتا کہ اس میں عملے کی کوئی غلطی ہے۔ میرے خیال میں ایسی چیزیں ہو سکتی ہیں، یہ خالصتاً آگاہی اور بیداری کی کمی ہے۔ اس لیے ایک فیس بک پوسٹ میں اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے، صالح کی بیوی نادیہ نے کہا کہ وہ مفت آئٹم لینے کا ارادہ نہیں رکھتی تھی بلکہ وہ اس طرح کے اقدام کی تعریف کرنے کے لیے اسٹینڈ پر رک گئی تھی۔

اس واقعے کے بعد فیئر پرائس شاپ کے ترجمان نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر نادیہ کے پوسٹ سے آگاہ ہیں اور اس مسلم جوڑے کے خدشات دور کرنے کے لیے کام بھی کیا ہے، ہم نے اس معاملے کو خوشگوار طریقے سے بند کر دیا ہے۔ ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور اس واقعے کے لیے معذرت خواہ بھی ہیں۔ سپر مارکیٹ کے حوالے سے کہا گیا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ رمضان کے مہینے میں تمام مسلمان صارفین کو افطار کٹس مفت فراہم کیے جاتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ فیئر پرائس گروپ کا اقدام، جو مارچ کے آخر میں شروع ہوا اور 21 اپریل تک جاری ہے، اس میں فیئر پرائس کے 60 آؤٹ لیٹس رمضان کے دوران افطاری کرنے والوں کو مفت مشروبات، اسنیکس اور کھجوریں فراہم کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.