نئی دہلی: خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کی کینیڈا میں ہلاکت کے بعد بھارت اور کینیڈا کے درمیان سفارتی کشیدگی کافی بڑھ گئی تھی۔ جس کے بعد بھارت نے کینیڈینوں کے لیے ای ویزا سروس معطل کر دی تھی۔ ذرائع کے مطابق سفارتی تنازعہ کے درمیان دو ماہ کے وقفے کے بعد، بھارت نے کینیڈا کے شہریوں کے لیے ای ویزا خدمات دوبارہ شروع کر دی ہیں۔
-
India resumes e-visa services to Canadian nationals: Sources pic.twitter.com/CyMY0AIaMC
— ANI (@ANI) November 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">India resumes e-visa services to Canadian nationals: Sources pic.twitter.com/CyMY0AIaMC
— ANI (@ANI) November 22, 2023India resumes e-visa services to Canadian nationals: Sources pic.twitter.com/CyMY0AIaMC
— ANI (@ANI) November 22, 2023
ذرائع کے مطابق بھارت نے کینیڈا کے شہریوں کے لیے الیکٹرانک ویزا خدمات دوبارہ شروع کر دی گئی ہیں۔ سفارتی تنازعہ کے درمیان 21 ستمبر کو ویزا سروسز معطل کر دی گئی تھیں۔ دراصل، کینیڈا نے الزام لگایا تھا کہ جون میں کینیڈا میں خالصتان حامی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں "بھارت حکومت کے ایجنٹ" ملوث تھے۔ تاہم، بھارتی حکومت نے نجر کے قتل میں کسی بھی کردار کی سختی سے تردید کی تھی، اور ان الزامات کو "مضحکہ خیز" اور "متحرک" قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کینیڈا نے سیاسی مجبوری کے لیے انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی: جے شنکر
ٹروڈو کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے بھارت نے کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو 5 دن کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ تب کینیڈا نے اپنے شہریوں کو بھارت کے بعض حصوں کا دورہ نہ کرنے کی ایڈوائزری جاری کی تھی۔ جس کے جواب میں بھارت نے بھی کینیڈا کے لیے ایسی ہی ایڈوائزری جاری کی تھی۔ جس کے بعد بھارت نے کینیڈا میں موجود بھارت کے ویزا ایپلیکیشن سینٹر کی خدمات معطل کر دی تھیں۔ وزارت خارجہ نے کینیڈا سے کہا تھا کہ وہ بھارت میں اپنی سفارتی موجودگی کو کم کرے۔
وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ "کینیڈا ویزا دینے میں امتیازی سلوک کرتا ہے۔ ویزا سروس بند کرنے کا مقصد کینیڈا کے شہریوں کو بھارت آنے سے روکنا نہیں ہے۔ جن کے پاس ویزا ہے وہ آ سکتے ہیں، لیکن سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اسے روک دیا گیا ہے۔