نئی دہلی: بھارت نے باضابطہ طور پر پاکستان سے لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے بانی اور 26/11 ممبئی حملوں کے ماسٹر مائنڈ حافظ سعید کی حوالگی کی درخواست کی ہے۔ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ نے پاکستانی حکومت کو باضابطہ درخواست بھیجی ہے، جس میں حافظ سعید کی حوالگی کے لیے قانونی کارروائی شروع کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ تاہم وزارت نے اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان نہیں دیا ہے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ حافظ سعید کو بھارت کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں رکھا گیا ہے اور اس پر 2008 کے ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر امریکہ کی طرف سے 10 ملین ڈالر کا انعام رکھا گیا ہے۔ جس اقدام کی بھارت نے باضابطہ طور پر حمایت کی تو پاکستان میں اس کے خلاف مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔
بھارت نے ممبئی حملوں کے مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے حافظ سعید کی حوالگی کا بار بار مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ حافظ سعید مبینہ طور پر دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں پاکستانی عدالت کی طرف سے 31 سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد سے جیل میں ہے۔ تاہم اس بات کا کوئی قطعی ثبوت نہیں ہے کہ وہ قید ہیں۔
بھارت نے حافظ سعید کے بیٹے طلحہ سعید کو بھی 2022 میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (UAPA) کے تحت دہشت گرد قرار دیا تھا۔ تاہم وہ اس وقت اپنے والد کی سیاسی جماعت پاکستان مرکزی مسلم لیگ (پی ایم ایم ایل) کے زیر اہتمام پاکستانی انتخابات میں قسمت آزمانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں