ETV Bharat / international

SCO-NSA Meet in Delhi بھارت کی میزبانی میں ایس سی او قومی سلامتی مشیروں کا اجلاس، چین اور پاک کی ورچوئلی شرکت

بھارت کی میزبانی میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) رکن ممالک کے قومی سلامتی مشیروں کی میٹنگ بدھ کو نئی دہلی شروع ہوئی۔ میٹنگ میں این ایس اے اجیت ڈووال نے تمام رکن ممالک کے این ایس ایز کا خیرمقدم کیا۔ پاکستان اور چین اس اجلاس میں ورچوئلی طور پر شرکت کر رہے ہیں۔

SCO NSA Meet in Delhi
بھارت کی میزبانی میں ایس سی او قومی سلامتی مشیروں کا اجلاس، چین پاک کی ورچوئلی شرکت
author img

By

Published : Mar 29, 2023, 4:53 PM IST

نئی دہلی: بھارت، شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے موجودہ سربراہ کے طور پر بدھ کو نئی دہلی میں قومی سلامتی کے مشیروں کی میٹنگ کی میزبانی کی۔ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال نے تمام رکن ممالک کے این ایس ایز کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ میں میٹنگ کی دعوت قبول کرنے پر رکن ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اپنے ابتدائی کلمات میں اجیت ڈووال نے رابطے اور انسداد دہشت گردی پر زور دیا۔ ڈووال نے خطے میں رابطے کے لیے چابہار بندرگاہ کے کردار کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ چابہار کو شمال-جنوب ٹرانسپورٹ کوریڈور میں شامل کیا جانا چاہیے۔ مزید، ڈووال نے نوٹ کیا کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں اور اس کی مالی امداد بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرات میں سے ہے۔

اجیت ڈووال نے کہا کہ عالمی سلامتی کے منظر نامے کو حالیہ برسوں میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان چیلنجوں کے اثرات نے شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن کے خطے کو بھی متاثر کیا ہے۔ رکن ممالک کو ایک دوسرے کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور سرحدوں کا باہمی احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ اس لیے تمام تمام ممالک کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سمیت انسداد دہشت گردی پروٹوکول کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہییں۔ ڈووال نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی بھی عمل، خواہ اس کا محرک کچھ بھی ہو، بلا جواز ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور چین اس اجلاس میں ورچوئلی طور پر شرکت کر رہے ہیں جبکہ ایس سی او کے دیگر ممبران شخصی طور پر اس میں شرکت کر رہے ہیں۔ روسی سلامتی کونسل کے بیان کے مطابق روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نکولائی پیٹروشیف بھی اجلاس میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس ماہ کے شروع میں، پاکستان نے کاشی میں منعقدہ ایس سی او ٹورازم ایڈمنسٹریشنز کے سربراہان کی میٹنگ میں بھی شرکت کی تھی۔ بھارت ایس سی او سربراہی اجلاس سے قبل کئی تقریبات کی میزبانی کر رہا ہے، 27-29 اپریل کو دہلی میں ہونے والی وزرائے دفاع کی میٹنگ شنگھائی تعاون تنظیم کی اگلی اہم میٹنگ ہوگی۔ وزرائے دفاع کی میٹنگ کے بعد ایس سی او کی اگلی میٹنگ وزرائے خارجہ کی میٹنگ ہے، جو 4-5 مئی کو گوا میں منعقد ہوگی۔

یہ بھی ہڑھیں:

واضح رہے کہ ای سی او، ایک بین الحکومتی تنظیم ہے جس کو 2001 میں تشکیل دیا گیا تھا، یہ تنظیم آٹھ رکن ممالک پر مشتمل ہے جن میں بھارت، چین، قزاقستان، کرغزستان، پاکستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ اس کے قیام کا مقصد اس کے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی، سیاسی اور فوجی تعاون کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا تھا۔ 2022 میں بھارت نے 2023 کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی سنبھالی ہے۔

نئی دہلی: بھارت، شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے موجودہ سربراہ کے طور پر بدھ کو نئی دہلی میں قومی سلامتی کے مشیروں کی میٹنگ کی میزبانی کی۔ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال نے تمام رکن ممالک کے این ایس ایز کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ میں میٹنگ کی دعوت قبول کرنے پر رکن ممالک کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اپنے ابتدائی کلمات میں اجیت ڈووال نے رابطے اور انسداد دہشت گردی پر زور دیا۔ ڈووال نے خطے میں رابطے کے لیے چابہار بندرگاہ کے کردار کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ چابہار کو شمال-جنوب ٹرانسپورٹ کوریڈور میں شامل کیا جانا چاہیے۔ مزید، ڈووال نے نوٹ کیا کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں اور اس کی مالی امداد بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرات میں سے ہے۔

اجیت ڈووال نے کہا کہ عالمی سلامتی کے منظر نامے کو حالیہ برسوں میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان چیلنجوں کے اثرات نے شنگھائی کارپوریشن آرگنائزیشن کے خطے کو بھی متاثر کیا ہے۔ رکن ممالک کو ایک دوسرے کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور سرحدوں کا باہمی احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ اس لیے تمام تمام ممالک کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سمیت انسداد دہشت گردی پروٹوکول کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہییں۔ ڈووال نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی بھی عمل، خواہ اس کا محرک کچھ بھی ہو، بلا جواز ہے۔

قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور چین اس اجلاس میں ورچوئلی طور پر شرکت کر رہے ہیں جبکہ ایس سی او کے دیگر ممبران شخصی طور پر اس میں شرکت کر رہے ہیں۔ روسی سلامتی کونسل کے بیان کے مطابق روسی فیڈریشن کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نکولائی پیٹروشیف بھی اجلاس میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس ماہ کے شروع میں، پاکستان نے کاشی میں منعقدہ ایس سی او ٹورازم ایڈمنسٹریشنز کے سربراہان کی میٹنگ میں بھی شرکت کی تھی۔ بھارت ایس سی او سربراہی اجلاس سے قبل کئی تقریبات کی میزبانی کر رہا ہے، 27-29 اپریل کو دہلی میں ہونے والی وزرائے دفاع کی میٹنگ شنگھائی تعاون تنظیم کی اگلی اہم میٹنگ ہوگی۔ وزرائے دفاع کی میٹنگ کے بعد ایس سی او کی اگلی میٹنگ وزرائے خارجہ کی میٹنگ ہے، جو 4-5 مئی کو گوا میں منعقد ہوگی۔

یہ بھی ہڑھیں:

واضح رہے کہ ای سی او، ایک بین الحکومتی تنظیم ہے جس کو 2001 میں تشکیل دیا گیا تھا، یہ تنظیم آٹھ رکن ممالک پر مشتمل ہے جن میں بھارت، چین، قزاقستان، کرغزستان، پاکستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔ اس کے قیام کا مقصد اس کے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی، سیاسی اور فوجی تعاون کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا تھا۔ 2022 میں بھارت نے 2023 کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی سنبھالی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.